ایک نیوز: نئے کرشنگ سیزن کے آغاز سے قبل ہی انتہائی غیر یقینی صورت حال، گنے کی نئی قیمت طے نہ ہونے پر کسانوں اور حکومت میں ڈیڈ لاک کی صورت حال،کین کمشنر بے بس۔
تفصیلات کے مطابق کرشنگ ٹائم شروع ہونے کے باوجود حکومت تاحال گنے کی نئی قیمت کا تعین نہ کرسکی، پنجاب شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ1950 کے مطابق یکم اکتوبر کے بعد کسی بھی وقت کرشنگ شروع کی جاسکتی ہے، گنے کی قیمت نئی قیمت کے بغیر ہی کین کمشنر نے شوگر ملز کو کرشنگ سیزن کی تیاریاں شروع کرنے کے لئے مراسلہ جاری کردیا۔
کرشنگ سیزن شروع کرنے سے قبل گنے کی نئی قیمت کا تعین ضروری ہے،گنے کی قیمت325روپے من ہے جبکہ کسان قیمت کی قیمت500روپے من کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں، محکمہ خوراک نے گنے کی قیمت450روپے کرنے کی تجویز پیش کی ہے،محکمہ خوراک کی تجاویز پنجاب کا بینہ میں زیر غور ہے، محکمہ خوراک پنجاب کا بینہ کے فیصلہ کا منتظر ہے۔
گنے کی قیمت کم ہونے کی وجہ سے کاشتکاروں کے گنا کاشت کرنے کے رجحان میں کمی سامنے آگئی،اس سال پنجاب میں گنے کی پیداوار گزشتہ سال سے 14فیصد کم ہوئی ہے، گنا شوگر انڈسٹری کا اہم جز ہے، گنے کی قیمت طے کئے بغیر کرشنگ کی تیاریاں بھی مشکل ہیں،پنجاب حکومت کے پاس اس وقت پونے د س لاکھ ٹن چینی موجود ہےاگر کرشنگ بروقت شروع نہ ہوئی تو پھر آئندہ سیزن میں چینی کی طلب پوری نہ ہوسکے گی۔