ایک نیوز: سردی شروع ہوتے ہی گیس بھی غائب ہونا شروع ہوگئی ہے۔ جس کی وجہ سے موسم سرما میں گیس کی شدید قلت کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئی ایم ایف کےساتھ معاہدے میں کسی بھی مشکل کی صورت میں جنوری اور فروری میں گیس گھریلو صارفین کیلئے بھی دستیاب نہیں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق دسمبر کے پہلے ہفتہ میں ایل این جی کارگو کا سودا طے ہوگیا ہے۔ حکام کے مطابق 7دسمبر کو ملنے والا ایل این جی کارگو 15.7ڈالرفی ایم ایم بی ٹی یو پر ملا ہے، دسمبر کے دوسرے ہفتے کےلئے کارگو کی قیمت 19.39ڈالرفی ایم ایم بی ٹی یو سے زیادہ ہوگی۔
حکام وزارت توانائی نے بتایا ہے کہ دسمبر کے تیسرے اور آخری ہفتے کےلئے ابھی تک کوئی بولی موصول نہیں ہوئی، جنوری اور فروری کےلئے بھی ایل این جی کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔
وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ دسمبر تک گیس صرف کھانا تیار کرنے کے اوقات میں دستیاب ہوگی۔ جس کاشیڈول تین گھنٹے صبح ، دو گھنٹے دوپہر اور تین گھنٹے شام کے حساب سے ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوری فروری میں گیس کی قلت شدید بڑھ جائیگی۔ دسمبر میں آئی ایم ایف بھی پاکستان کے ساتھ اسٹینڈ بائی ارینجمینٹ معاہدے کا فیصلہ کرے گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ جاری ہونے کی صورت میں گیس کا بحران کم ہوگا۔ تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ کسی بھی مشکل کی صورت میں جنوری اور فروری میں گیس گھریلو صارفین کو بھی دستیاب نہیں ہوگی۔
گیس شارٹیج کی وجہ سے ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں بھی کمی کا سامنا ہوا ہے۔ ستمبر میں ایکسپورٹ ماہانہ بنیادوں پر 1.35ارب ڈالر کم ہوئی ہے۔ اسی طرح پہلی سہ ماہی میں ایکسپورٹ 4.10ارب ڈالر کم رہی ہے۔
گیس شارٹیج کی وجہ سے دسمبر ، جنوری اور فروری میں صنعتوں کا پہیہ بھی بند ہونے کا خدشہ ہے۔
رواں سال بھی 8 گھنٹے صارفین کو گیس دستیاب ہوگی، نگران وزیرتوانائی:
نگران وزیرِ توانائی محمد علی کا کہنا ہے کہ اس سال بھی گیس لوڈ شیڈنگ ہو گی، جس طرح گزشتہ سال دن میں 8 گھنٹے گیس آتی تھی، اسے جاری رکھیں گے۔
نگران وزیر توانائی محمد علی نےجاری کیے گئے بیان میں کہا کہ موسم سرما میں گیس کی کمی پوری کرنے کیلئے آج 2 ایل این جی گارگوز خریدے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہرسال گیس لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے اور صنعتوں کو گیس کم ملتی ہے، دسمبر میں صنعتوں کو گیس میسر ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ اس سال بھی گیس لوڈ شیڈنگ ہوگی، گزشتہ سال دن میں 8 گھنٹے گیس آتی تھی، اس کو جاری رکھیں گے، اس سال قدرتی گیس 30 فیصد کم ہوگئی، رواں سال بھی گیس کی ڈیمانڈ زیادہ اور سپلائی کم ہے۔
نگران وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ نجکاری کے حوالے سے پی آئی اے پہلی ترجیح ہے، جلد نجکاری کریں گے۔