ایک نیوز:چند عادات یا غلطیاںایسی ہو سکتی ہیں جو جسمانی وزن میں کمی کی کوششیں ناکام بنارہی ہوں۔جسمانی وزن میں کمی لانا آسان نہیں ہوتا مگر یہ ناممکن بھی نہیں۔
آپ دفتر میں بیٹھے رہتے ہیں یا ٹی وی دیکھنا پسند ہے، اگر ہاں تو اس کے باعث جسمانی وزن میں کمی لانا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔جب کوئی فرد دن کا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتا ہے تو جسم کی بہت زیادہ کھانے سے روکنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور وہ ضرورت سے زیادہ کھانے لگتا ہے، جس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
ناشتہ نہ کرنا جسمانی وزن میں کمی لانے کی بجائے اس میں اضافے کا باعث بننے والی عادت ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ناشتہ نہ کرنے سے بھوک زیادہ لگتی ہے جس کا نتیجہ دوپہر یا رات میں زیادہ مقدار میں کھانے کی شکل میں نکلتا ہے۔
صبح جاگنے کے بعد ایک گھنٹے کے اندر ناشتہ کرنے کی کوشش کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ پروٹین سے بھرپور ہو (جیسے انڈے یا دہی وغیرہ) تاکہ زیادہ وقت تک پیٹ بھرا رہے۔
رات گئے کھانا کھانے کی عادت جسمانی وزن میں کمی کی کوششوں کو ناکام بنادیتی ہے۔نیند کے وقت سے کچھ دیر پہلے کھانا کھانے سے جسمانی درجہ حرارت، بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جس سے چربی کا گھلنا مشکل ہوجاتا ہے۔کوشش کریں کہ سونے سے 3 گھنٹے قبل کھانا کھالیں۔
تناؤ یا فکرمند ہونے پر لوگ زیادہ کیلوریز اور چکنائی والی غذاؤں کو ترجیح دینے لگتے ہیں جبکہ تناؤ کے شکار افراد کے پیٹ اور کمر کے اردگرد زیادہ چربی جمع ہونے لگتی ہے۔
ٹی وی دیکھتے ہوئے منہ چلانے کی عادت جسمانی وزن میں کوششوں کو ناکام بنادیتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ٹی وی یا اسمارٹ فون کو دیکھتے ہوئے کچھ کھانے کی عادت اور جسمانی وزن میں اضافے کے درمیان تعلق موجود ہے۔
نیند کی کمی جسمانی وزن میں کمی کو مشکل بنادیتی ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں میٹابولزم کی رفتار سست ہوجاتی ہے اور کیلوریز تیزی سے جلتی نہیں۔ناکافی نیند کے باعث جسمانی توانائی میں کمی آتی ہے جس سے ورزش کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
اور ہاں نیند کی کمی سے طاری ہونے والی تھکاوٹ کے شکار افراد ناقص غذا کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں جس کا نتیجہ بھی جسمانی وزن میں اضافے کی شکل میں نکلتا ہے۔