ایک نیوز نیوز :سابق وزیراعظم عمران خان کا لاہور میں سینئر صحافیوں سےملاقات میں کہناتھا کہ آرمی چیف کوئی بھی آجائے مجھے فرق نہیں پڑتا ،آرمی چیف کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہئے ،یہ مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں ۔ایک مجرم کیسے آرمی چیف کا فیصلہ کرسکتا ہے یہ تو سکیورٹی تھریڈ ہیں۔ان کواپنی کرپشن کا ڈر ہے مجھے کوئی ڈر نہیں ، سائفر کہیں چوری نہیں ہوا ماسٹر کاپی دفتر خارجہ میں ہے شکر ہے انہوں نے سائفر کو تسلیم تو کیا ۔
دوسری جانب چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نےلانگ مارچ کے حوالے سے پارٹی رہنماؤں کو اہم ٹاسک سونپ دیئے ہیں ۔ چیئر مین تحریک انصاف عمران خان سے پارٹی رہنما وسیم رامے نے ملاقات کی اس موقع پر عمران خان نے کہا ہے کہ پارٹی تنظیم اپنی تیاری مکمل رکھے۔ ہر تنظیم اپنا اپنا ڈیٹا سینیٹر شبلی فراز کو بھیج دیں، ہر ضلع میں ساڑھے تین ہزار سے زائد عہدیدار ہوں گے جو مارچ میں لوگوں کو لیکرآئیں گے۔ تنظیموں کی جانب سے مکمل ڈیٹا ملتے ہی لانگ مارچ کی کال دے دوں گا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ہر ضلع سے چھ چھ ہزار لوگوں کو حقیقی آزادی مارچ میں لیکر آنا ہے، لانگ مارچ کے بارے میں اہم کارڈ ابھی میرے سینے سے لگے رہیں گے۔
اس سے قبل اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو کرپٹ مافیا سے بچانا ہے۔ حقیقی آزادی کی حفاظت کرنا ہے اور آزادی مارچ کے لئے جب کال دوں اپ نے باہر نکلنا ہے۔ عمران خان نے اس موقع ہر ارکان سے حلف بھی لیا۔ سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے حلف نامہ پڑھا۔