کیمسٹری کا نوبل پرائزدو امریکی اور ایک ڈنمارک کے سائنسدان کے نام

کیمسٹری کا نوبل پرائزدو امریکی اور ایک ڈنمارک کے سائنسدان کے نام

ایک نیوز نیوز: سال 2022 کے نوبل انعام برائے کیمسٹری کا اعلان کر دیا گیا۔

رواں سال کیمسٹری کا نوبل انعام تین سائنس دانوں کو دیا گیا، جنھوں نے کیمسٹری کی نئی شاخوں کلک کمیسٹری اور آرتھوگونل کیمسٹری کا تصور پیش کیا۔

رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز نے کیمسٹری کا نوبل انعام 2022 امریکی یونیورسٹی اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے وابستہ خاتون سائنس دان کیرولین آر برٹوزی، ڈنمارک کی یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے مورٹن میلڈال اور امریکی تحقیقی ادارے اسکریپس ریسرچ سے منسلک کے بیری شارپلس کو مشترکہ طور دیا ہے۔

ان تینوں سائنس دانوں کو کیمیا کی شاخوں کلک کیمسٹری اور بائیو آرتھوگونل کیمسٹری کو نئی جہت بخشی اور ایک مشکل عمل کو آسان بنایا۔ ان کی تحقیق کے مطابق صرف ’’کلک‘‘ کریں اور مالیکیول کے جوڑوں کے بغیر تخرینی عمل کے ایک ساتھ ملنے کا مظہر دیکھیں۔

امریکی تحقیقی ادارے اسکریپس ریسرچ سے منسلک کے بیری شارپ لیس اور ڈنمارک کی یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے مورٹن میلڈال نے کیمسٹری کی ایک فعال قسم ’’کلک کیمسٹری‘‘ کی بنیاد رکھی ہے جس میں مالیکیولر بلڈنگ بلاکس تیزی سے اور مؤثر طریقے سے اکٹھے ہوتے ہیں۔ تاہم امریکی خاتون سائنس دان کیرولین برٹوزی نے کلک کیمسٹری کو ایک نئی جہت پر لے جا کر جانداروں میں اس کا تجربہ شروع کیا اور کامیاب رہیں۔

خیال رہے کہ نوبل انعام کا اعلان کرنے والی رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز کی بنیاد 1739 میں رکھی گئی تھی۔ یہ ایک آزاد تنظیم ہے جس کا مقصد سائنس کو فروغ دینا ہے۔ اکیڈمی کی زیادہ توجہ  نیچرل سائنسز اور ریاضی میں ہے تاہم یہ مختلف شعبوں کے درمیان خیالات کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے بھی کوشاں رہتی ہے۔