ایک نیوز نیوز:ہندوستان میں گربا کے نام پر نفرت انگیز کھیل جاری ہے۔ حال ہی میں ایم پی کے گربا پنڈال میں آئے مسلم نوجوانوں کو 'لو جہاد' کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بجرنگ دل نے کہا کہ ہم نے گربا پنڈال سے 14 مسلمانوں کو پکڑا ہے۔ ہم نے غیر ہندوؤں (مسلمانوں ) کو خبردار کیا تھا کہ وہ ہمارے گربا تہوار میں شرکت نہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے میں گربا پنڈال میں آئے 3مسلم نوجوانوں پر بجرنگ دل کے ارکان نے حملہ کیا۔ یہ واقعہ ہفتہ کے روز پیش آیا تھا ۔ پھر اس واقعہ سے متعلق ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں بجرنگ دل کے لوگ نوجوانوں کی پٹائی کرتے نظر آرہی ہیں۔ ایک نوجوان کو پول کیساتھ باندھ کر بری طرح مارا پیٹا گیا۔
اتنا ہی نہیں، مدھیہ پردیش میں منعقد ہونے والے گربا پروگراموں میں آنے والے لوگوں کے شناختی کارڈ (آئی ڈی) بھی بجرنگ دل کے ارکان چیک کر رہے ہیں۔ بجرنگ دل کا الزام ہے کہ یہ لوگ ''لو جہاد ''کے لیے آتے ہیں۔
بجرنگ دل کے رہنماؤں نے الزام لگایا کہ جن نوجوانوں پر ہم نے تشدد کیا وہ گربا پنڈال میں 'لو جہاد' کے لیے آئے تھے۔ ہم بھی بھائی چارہ چاہتے ہیں، وہ نوجوان اپنے اہل خانہ کے ساتھ کیوں نہیں آتے؟' اگر وہ جشن منانے آتے ہیں تو اپنی شناخت کیوں چھپاتے ہیں؟ مسلمان اپنے اہل خانہ کے ساتھ آئیں تو کوئی حرج نہیں۔ بجرنگ دل تشدد کی شروعات نہیں کرتا، لیکن جب ہماری خواتین کو خطرہ ہوگا تو ہم کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کچھ خواتین کے ہاتھ پکڑے، ہم نے تشدد کا جواب دیا۔
جب بجرنگ دل کے رہنماؤں سے پوچھا گیا کہ کیا کسی خاتون نے ان سے شکایت کی تھی ؟ اس پر انہوں نے کہا کہ ہم خود ان پر نظر رکھتے ہیں، ہماری لڑکیاں سب کچھ نہیں سمجھ پاتی ہیں۔ وزیر داخلہ نے گربا پنڈال میں داخلے کے لیے شناختی کارڈ کو بھی لازمی قرار دیا ہے۔
جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ آیا وہ سب کے شناختی کارڈ دیکھتے ہیں یا صرف مسلمانوں کے؟ تو انہوں نے کہا کہ ہم ان لوگوں کی تفتیش کرتے ہیں جو مشکوک لگتے ہیں۔ ہمارے کارکن دیکھتے ہیں، پھر ہم انہیں پکڑتے ہیں۔ ہم بغیر ثبوت کے کسی کو نہیں مارتے۔
جب ان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ آپ لوگ بغیر فیملی کے آنے والے ہندو مردوں کو کیوں داخلے کی اجازت ہے؟ تو انہوں نے کہا 'یہ ہندو تہوار ہے۔ ہندوؤں کے غلط کام کرنے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ وہ یہاں محبت جہاد کے لیے آتے ہیں، ایمان کے لیے نہیں۔