ایک نیوز: پاکستان کے دفاع اور سلامتی کے لئے پاک فوج کی قربانیوں سے پوری قوم معترف ہے۔ دفاع وطن مضبوط ہاتھوں میں ہے کیونکہ اس ملک کا ہر فرد قوم کی بقاء کے لئے قربانی کے جذبے سے سرشار ہے۔
ملک میں امن و امان اور سلامتی کی خاطر نہ صرف پاک فوج بلکہ پولیس، سیکیورٹی اہلکاروں اور سویلینز کی قربانیاں قابل ذکر ہیں۔
شہدائے وطن کو ان کے پیاروں نے نم آنکھوں کے ساتھ یاد کرتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
سپاہی محمد حسین شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ شہداء کے لواحقین کا کہنا تھا کہ: "بیٹے کی تصویر سامنے ہے مگر وہ نہیں ہے، بس اللّٰہ کی ذات کا ہی سہارا ہے"۔
ٹیکنیشن محمد سلیم کی والدہ کا کہنا تھا کہ "اللّٰہ کا شکر ہے میرے بیٹے کو شہادت کا رتبہ ملا"۔ ڈی ایس آر فیاض احمد شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ "ان سے ہم سب بہت پیار کرتے ہیں، ان کو بہت یاد کرتے ہیں"۔
اے پی او محمد ادریس شہید کی بہن کا کہنا تھا کہ "جب میں اپنے بھائی کو یاد کر کے بہت روتی ہوں تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے وہ حقیقت میں مجھے تسلی دینے آیا ہے"۔ نواب سراج رئیسانی شہید کے بیٹے کا کہنا تھا کہ "ہمارا ایمان ہے کہ شہید زندہ ہے"۔
کرنل سہیل عابد شہید کے بچوں کا کہنا تھا کہ "ہم دہشتگردوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم آپ سے نہیں ڈرتے"۔ نائیک محمد ندیم رضا شہید کے والد کا کہنا تھا کہ "ملک کے لئے دی جانے والی قربانی سے بڑا درجہ کوئی نہیں"۔
حوالدار شیردراز خان شہید کے بھائی کا کہنا تھا کہ "ہمارے خاندان میں سے ہر بندہ وطن کے لئے آخری خون کے قطرے تک جان قربان کرنے کے لئے تیار ہے"۔ انسپکٹر عمر مبین جیلانی شہید کے والد کا کہنا تھا کہ "میرے پانچوں بیٹے بھی ملک کے لئے قربان ہو جائیں مجھے کوئی افسوس نہیں ہوگا"۔
ملک کے لئے جان قربان کرنے والے بہادر سپوت تمام نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔