ایک نیوز نیوز: کینیا میں قتل ہونے والے صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم نہ کیے جانے کیخلاف ان کی والدہ کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق پیر کو درخواست پر سماعت کریں گے۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ تین نومبر کو ارشد شریف کی فیملی کے فوکل پرسن نے انتظامیہ سے رپورٹ مانگی۔ انتظامیہ نے کہا کہ رپورٹ پولیس کے پاس ہے۔ فیملی فوکل پرسن پولیس کے پاس گئے تو انھوں نے بھی انکار کرتے ہوئے انتظامیہ سے رابطے کا کہہ دیا۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ پمز انتظامیہ سے بارہا رابطہ کیا نہ انکار کرتے ہیں نہ رپورٹ فراہم کرتے ہیں۔ پمز اور لوکل انتظامیہ نے ارشد شریف فیملی کو پوسٹ مارٹم رپورٹ متعلق اندھیرے میں رکھا ہوا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہید ارشد شریف کی فیملی کی مشکل وقت میں رپورٹ کے لیے تذلیل کی جا رہی ہے۔ پٹیشنر کو شک ہے کہ حقائق مسخ کرنے کے لیے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں رد وبدل کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں استدعا کی گئی ہے کہ پورے عمل کو شفاف بنانے کے لیے ارشد شریف فیملی کو ہر لمحہ آگاہ رکھا جائے۔ بغیر کسی تھرڈ پارٹی کی مداخلت کے پورے عمل کو آگے بڑھانے کی ہدایت کی جائے۔ ارشد شریف فیملی کے فوکل پرسن کو پورے عمل میں شامل کیا جائے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ ارشد شریف فیملی کو فراہم کی جائے۔ بغیر فیملی اجازت پبلک نہ کی جائے۔