ایک نیوز نیوز: بلوچستان میں حالیہ مون سون بارشوں کے دوران ٹوٹنے والے ڈیمز کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے باوجود صوبائی حکومت کی جانب سے محکمہ آبپاشی کے متعلقہ افسران اور کنسلٹنٹس کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے تین ماہ قبل ڈیمز ٹوٹنے کے واقعات کی تحقیقات اور ذمہ داران کو سزا دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
بلوچستان میں 15 جون سے 25 اگست تک مون سون کے دوران ہونے والی بارشوں سے 27 ڈیمز ٹوٹے تھے جبکہ 93 ڈیمز کے اسپل ویز متاثر ہوئے۔
وزیراعلیٰ کی معائنہ ٹیم کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ چیف سیکرٹری کو ارسال کیے دس روز سے زائد ہوچکے مگر تاحال ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے۔
چیف سیکرٹری بلوچستان نے 27 اگست کو نیوز کانفرنس میں ڈیمز ٹوٹنے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا۔