تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے زندہ پیر، مبارکی اور رونگین میں آج کے اس جدید ترقی یافتہ دور میں بھی انسان اور جانور ایک ہی گھاٹ میں سے پانی پینے پر مجبور ہیں. انہی علاقوں میں جب بارشیں برستی ہیں، تو تالابوں میں پانی جمع ہوتا ہے اور علاقہ مکین کئی کئی ماہ سے بارشوں کا جمع شدہ یہ گندا پانی اپنی پیاس بجانے کیلئے پیتے ہیں.
پانی جیسی نعمت کی سہولیات نہ ہونے کے باعث مجبورن علاقے کے لوگ یہ پانی پیتے ہیں. اس گندے پانی کو پینے سے علاقہ مکینوں جن میں بچے، بوڑھیے، جوان اور خواتین ہیپاٹائٹس سی ۔بی اور دیگر موذی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں.
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب عثمان خان بزدار خود بھی قبائلی علاقے سے ہے وہ ہماری مجبوریاں بخوبی جانتے ہیں ان کو اقتدار سنبھالے دو سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے. ہماری ان سے اپیل ہے علاقوں میں صاف اور میٹھا پانی فراہم کرایا جائے۔