ایک نیوز: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے عمران خان کی توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی قابل سماعت قرار دیتے ہوئے عمران خان کی درخواستیں خارج کردیں ، عدالت نے عمران خان کو 10 مئی کو طلب کرلیا، چیئرمین پی ٹی آئی پر10 مئی کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں عمران خان کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل گوہر علی نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ شکایت 120 دنوں کے اندر ہی دائر ہونی چاہئے،الیکشن کمیشن کے وکیل نے اعتراف کیا کہ شکایت 120دنوں بعد دائر ہوئی۔
وکیل گوہر علی نے کہاکہ سوچ رہا تھا 18 ویں ترامیم کے بعد الیکشن کمیشن خود مختار ادارہ بنے گا، عمران خان کی درخواستوں کو الیکشن کمیشن نے غلط لیا ہے،ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو شکایت دائر کرنے کا اختیار ہی نہیں۔
سیشن عدالت نے دلائل مکمل ہونے پرعمران خان کی دونوں درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا،ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کچھ دیر بعد محفوظ فیصلہ سنائیں گے ۔
سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت نے عمران خان کو 10 مئی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کاحکم دیدیا اور کہا کہ سابق وزیراعظم پر 10 مئی کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ کیس کے قابل سماعت اور دائرہ اختیار سے متعلق درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔
قبل ازیں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کیس کے دائرہ اختیار پر دلائل مکمل کئے،جج نے خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے دلائل دونوں درخواستوں پر مکمل ہو چکے ہیں،ابھی میں نے توشہ خانہ کیس کے دائرہ اختیار پر دلائل دیئے ہیں،اگر آپ کو لگتا ہے دونوں درخواستوں پر دلائل دے دیئے ہیں تو فیصلہ فرما دیں۔
جج نے خواجہ حارث کے ساتھ مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ عدالت کو نہیں سکتے کہ فیصلہ کریں یا نہ کریں ،جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ وکیل گوہر علی نے گزشتہ سماعت پر درخواستوں پر دلائل دینے کا ایفیڈیوٹ دیاتھا۔مجھے نہیں معلوم وکیل گوہر علی نے کون سا ایفیڈیوٹ دیا ہے ۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی ناقابل ضمانت وارنٹ سیشن عدالت نے جاری کئے جو اپیل پر بھی مسترد ہوئی ،جج نے استفسار کیا اسلام آباد ہائیکورٹ میں اعتراض نہیں اٹھایا آپ نے، سیشن عدالت وارنٹ جاری نہیں کر سکتی۔
خواجہ حارث نے استدعا کی کہ اگلے جمعہ تک سماعت ملتوی کردیں کیس کو کیس رہنے دیں ۔
وکیل امجد پرویز نے کہامیراتو اعتراض ہے عمران خان کی دونوں درخواستیں بھی قابل سماعت ہیں بھی یا نہیں ، سیشن عدالت اپنا فیصلہ واپس نہیں کر سکتی، عمران خاان کو ٹرائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ درخواستوں کی حد تک سماعت ملتوی نہیں ہوگی، دلائل آج ہی ہوں گے ،آپ اپنے دلائل کو آج ہی مکمل کریں، ٹرائل پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے۔