بلوچستان میں ’اُمید کی شہزادی‘ خطرے میں

May 05, 2023 | 15:48 PM

Hasan Moavia

ایک نیوز: بلوچستان کے خوبصورت اور دلکش ساحلی پٹی پر واقع قدرتی پہاڑی مجمسے ’پرنسس آف ہوپ یعنی امید کی شہزادی‘ کو سیاحوں اور بارشوں سے خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے سیاحوں کی رسائی محدود کرنے اور قدیمی ورثے کی حفاظت کے لیے پہرہ لگا دیا ہے جبکہ محکمہ آثار قدیمہ نے ’پرنسس آف ہوپ‘ کو سیاحوں، بارش اور موسمی تغیرات سے محفوظ رکھنے کے لیے آہنی باڑ لگانے اور اس کے اوپر چھت نصب کرنے کی بھی تجویز دے دی ہے۔
قدرت کا یہ مصورانہ شاہکار کراچی سے 150 کلومیٹر دور اور کوئٹہ سے تقریباً 600 کلومیٹر دور ہنگول نیشنل پارک کے پہاڑی سلسلے کا حصہ ہے۔ اس مجسمے کو 2002 میں عالمی سطح پر اس وقت توجہ ملی جب معروف ہالی ووڈ اداکارہ اینجلینا جولی اقوام متحدہ کے ایک خیر سگالی دورے پر ہنگول نیشنل پارک آئی تھیں۔

یہ پہاڑی ایک دراز قد خاتون کا مجسمہ معلوم ہوتی ہے جو کچھ تلاش کر رہی ہے اورکسی چیز کی امید کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اینجلینا جولی نے اس چٹان کو ’پرنسس آف ہوپ‘ کا نام دیا تھا۔اس علاقے میں مصر کے مشہور اسفنکس مجسمے سے مشہابت رکھنے والا مجسمہ ’اسفنکس آف بلوچستان‘ بھی واقع ہے جسے مقامی لوگ ابوالہول کہتے ہیں۔ اس کا سر انسانی شکل کا جبکہ دھڑ شیر کی مانند ہے۔

ماہرین کے مطابق پہاڑوں کی انوکھی خطوط پر یہ تراش خراش صدیوں سے جاری قدرتی کٹاؤ یعنی سمندری لہروں اور تیز ہواؤں کے عمل کا نتیجہ ہے۔ ان قدرتی مجسموں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ہزاروں برس پرانے ہیں۔
2004 میں کراچی کو گوادر سے ملانے والی مکران کوسٹل ہائی وے کی تعمیر کے بعد سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا اورحالیہ سالوں میں ملک بھر بالخصوص کراچی سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کراچی سے ٹور آپریٹرز بھی بڑی تعداد میں یہاں سیاحوں کو لاتے ہیں۔
 آثار قدیمہ بلوچستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر جمیل احمد بلوچ کا کہنا ہےکہ سیاحوں کی آمد میں اضافے کی وجہ سے اس تاریخی مجمسے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ لوگ پہاڑی پر چڑھ جاتے ہیں، تصاویر بناتے ہیں یا پھر اپنے اور اپنے پیاروں کے نام یہاں لکھتے ہیں جس سے مجسمے کی قدرتی شکل کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ یہ پتھر نہیں بلکہ ریت اور مٹی کا پہاڑ ہے اس لیے اس کا ڈھانچہ نازک ہے انسانی سرگرمیوں کا اس پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر صارفین نے ’پرنسس آف ہوپ‘ کو لاحق خطرے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کی لاپرواہی سے قدیمی ورثہ تباہ ہورہا ہے۔ صارفین نے شکایت کی کہ عید کی تعطیلات کے دوران مکران کی ساحلی پٹی پر پکنک منانے والوں نے اس مجمسے کو نقصان پہنچایا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نے ’پرنسس آف ہوپ‘ کے 100 میٹر سے زائد قریب جانے پر پابندی عائد کردی ہے اور اس کی حفاظت کے لیے چوکی قائم کر کے وہاں پولیس اہلکار تعینات کر دیا ہے۔ڈپٹی کمشنر نے ڈی آئی جی کوسٹل ہائی وے پولیس کو بھی ایک مراسلہ لکھ کر درخواست کی ہے کہ وہ مجسمے کی حفاظت کے لیے پولیس اہلکار تعینات کریں اور قریبی چیک پوسٹوں پر تعینات اہلکاروں کے ذریعے سیاحوں کو ضروری ہدایات دیں۔

مزیدخبریں