ایک نیوز :قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی مسسلسل ہنگامہ آرائی سے نمٹنے کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔
ذرئع کے مطابق اجلاس میں ڈپٹی سپیکر غلام مصطفی شاہ اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے سینئر افسران شریک ہوئے ۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی مسلسل ہنگامہ آرائی کے تناظر میں حکمت عملی پر غورکیا گیا، اجلاس میں پوسٹر اور بینر سمیت دیگر اشیاء لانے پر پابندی عائد کرنے پر بھی غورکیا گیا ۔
اسپیکر کو بریفنگ دی گئی کہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان کے جارہانہ رویہ کے باعث اجلاس میں کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتا ہے ۔ارکان قومی اسمبلی کو ایوان کے اندر غیرمتعلقہ اشیاء لانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے ۔سنی اتحاد کونسل کے ایک رکن کی ایوان میں سگریٹ نوشی سے بھی شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا گیا ،سپیکر اور وزیراعظم کے انتخاب کے موقع پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان کے غیرپارلیمانی رویہ پر شرکاء نے اظہار افسوس کیا ۔
ذرائع کے مطابق سپیکر نے بعض اپوزیشن ارکان کی جانب سے دستاویزات پھاڑ کر نومنتخب وزیراعظم پر پھینکنے کو افسوسناک قرار دیا ،اسپیکر نےکہاکہ سنی اتحاد کونسل کے سینئر رہنماؤں کی اجلاس میں صرف دس منٹ تک پر امن احتجاج کی کمٹمنٹ کے باوجود اس سے انحراف کیا گیا ۔اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے بعض ارکان کو وارننگ جاری کرنے پر بھی مشاورت کی گئی ،سپیکر نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے دونوں اجلاسوں میں ہونے والے احتجاج کا ویڈیو ریکارڈ طلب کر لیا ۔
اسپیکر نے اجلاس میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان ایوان کے ماحول کو سازگار بنانے کے لیے ذمہ دارانہ اور پارلیمانی رویہ اختیار کریں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پر امن احتجاج سب کا حق ہے لیکن کسی کو ایوان میں پرتشدد کارروائیوں کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی ۔جو ارکان جارہانہ رویہ اپناتے ہوئے ایوان کا ماحول خراب کریں گے ان کے خلاف کارروائی ہوگی ۔سپیکر نے ایوان کے ماحول کو سازگار بنانے کے لیے سنی اتحاد کونسل کے سینئر رہنمائوں سے بات چیت کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔