ایک نیوز : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کےلیے اسلام آباد سے پولیس ٹیم عدالتی نوٹس کی تعمیل کروا کر واپس لوٹ گئی۔
عمران خان کی گرفتاری کےلیے اسلام آباد پولیس زمان پارک پہنچی تھی، اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں نے ایس پی طاہر حسین کو گھیر لیا۔زمان پارک کے باہر پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا، مشتعل کارکنوں نے نعرے بازی بھی کی۔
عمران خان کے چیف آف اسٹاف شبلی فرازی نے پولیس سے عمران خان کی گرفتاری کا نوٹس وصول کیا۔
انہوں نے پولیس کو بتایا کہ عمران خان اس وقت زمان پارک میں دستیاب ہیں۔
اسلام آباد پولیس نے اس حوالے سے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری سے گریزاں ہیں، ایس پی کمرے میں گئے تھے مگر وہاں سابق وزیراعظم موجود نہیں تھے۔
عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے مسلسل غیر حاضری کے بعد 28 فروری کو جاری کیے تھے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کرنے کیلئے گرینڈ آپریشن کا فیصلہ کیاگیاتھا جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں نے زمان پارک کے اطراف کے داخلی راستے بند کردیئے تھے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کیلئے قلعہ گجر سنگھ میں پولیس کی بھاری نفری تیار تھی۔ پولیس لائن میں اینٹی رائٹ فورس اور واٹر کینن کو ہدایات جاری کر دی گئی تھیں۔
آئی جی اسلام آباد نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ آئی جی پنجاب نےعمران خان کی گرفتاری کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے سے کترا رہی ہے۔ پولیس کو خدشہ ہے کہ گرفتاری کے دوران حالات خراب ہوسکتے ہیں۔ جان بھی جاسکتی ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب سے رابطہ کیا۔
تحریک انصاف کے کارکنوں کی کثیر تعداد زمان پارک کے باہر موجود ہے جہاں وہ عمران خان کے حق میں خوب نعرے بازی کررہے ہیں۔ کارکنوں نے ہاتھوں میں ڈنڈے اور پارٹی پرچم تھام رکھے ہیں۔ سابق ارکان اسمبلی بھی زمان پارک کے باہر موجود ہیں۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ عمران خان رہائش پر موجود نہیں۔قانونی کارروائی کی راہ میں غلط بیانی سے کام لینے پر شبلی فراز کے خلاف کاروائی کی جائے گی-پی ٹی آئی رہنماؤں نے یقینی دہانی کروائی کہ وہ قانون پر عمل کریں گے اس لئے ہم امید کرتے ہیں کہ وہ عدالت پیش ہوں گے۔ہم امن و امان کو برقرار رکھنے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔ملزم عمران خان کو 7 مارچ کی پیشی کے لئے عدالت کے حکم پر عمل درآمد کریں گے۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کا عمران خان کی گرفتاری سے متعلق مشاورتی اجلاس ہوا جس میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر جائزہ لیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عمران خان کو7مارچ کو کچہری پیش کیے جانے کے حوالے سےانتظامات کیے جا رہے ہیں۔آئی جی اسلام آباد نے ایس ایس پی آپریشن کو کچہری کی سکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔
آئی جی ا سلام آباد نے ہدایت کی کہ کچہری میں عمران خان کی پیشی کے وقت تمام سیف سٹی کیمرے ٹھیک ہونے چاہیے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عمران خان کو لاہور سے گرفتاری کے بعد راہداری ریمانڈ پر اسلام آباد منتقل کیا جائے گا ۔اسلام آباد میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر پولیس کو الرٹ رہنے کی ہدایت بھی کردی گئی۔پنجاب پولیس موٹروے سے منتقلی کے دوران بھی سکیورٹی فراہم کرے گی۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سکیورٹی کے پیش نظر7 مارچ کو کچہری میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ۔ ذرائع پی ٹی آئی لیگل ٹیم کا کہناتھا کہ توشہ خانہ کیس میں وارنٹ کا عمران خان کو بروقت بتادیا تھا ، عمران خان نے لیگل ٹیم سے وارنٹ پر سرسری مشاورت بھی کی ، ذرائع پی ٹی آئی لیگل ٹیم نے کہاکہ وارنٹ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمعہ کو چیلنج کرنے پر اتفاق ہوا۔
ذرائع کاکہناہے کہ لیگل ٹیم کی سستی کے باعث کوئی قانونی حکمت عملی بروئے کار نہ لائی سکی، عمران خان لیگل ٹیم سے وارنٹ گرفتاری کے فیصلے پر مزید مشاورت کریں گے ۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما فوادچودھری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو 9 مارچ تک حفاظتی ضمانت دی ہوئی ہے۔اسلام آباد پولیس گرفتاری کی کوشش کرے گی تو یہ توہین عدالت ہو گی ۔
ذرائع کاکہناہے کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد پولیس کے نوٹس کیخلاف کل لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد پولیس کے نوٹس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی ۔