ایک نیوز:سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس کی ٹیم وارنٹ گرفتاری لے کر زمان پارک پہنچی جہاں انہوں نے عمران خان کے چیف آف اسٹاف شبلی فراز کو 12 بج کر 58 منٹ پر گرفتاری کا وارنٹ موصول کروایا۔ شبلی فراز نے نوٹس میں لکھا ہے کہ عمران خان موجود نہیں ہیں۔ دوسری جانب آئی جی اسلام آباد ناصر اکبر کا کہنا ہے کہ زمان پارک میں وارنٹ گرفتاری دے دئیے ۔ اسلام آباد پولیس عمران خان کو گرفتار کرکے ہی واپس جائے گی۔
واضح رہے کہ 28 فروری کو عدم پیشی پر ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔
اسلام آباد پولیس کی ٹیم ایس پی سٹی اسلام آباد حسین طاہر کی سربراہی میں لاہور زمان پارک پہنچی ہے جہاں انہوں نے وارنٹ گرفتاری بھی موصول کروا دئیے ہیں۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ہم عدالتی نوٹس موصول کرانے آئے ہیں۔ عمران خان توشہ خانہ کیس میں عدالت پیش نہیں ہوئے۔ لاہور پولیس کے تعاون سے تمام کارروائی مکمل کی جارہی ہے۔ عدالتی احکامات کی تکمیل میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی،اسلام آباد پولیس اپنی حفاظت میں عمران خان کو اسلام آباد منتقل کرے گی،قانون سب کے لیے برابر ہے۔
قبل ازیں اسلام آباد پولیس کو زمان پارک داخل ہونے پر مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ کارکنوں نےپولیس کو عدالتی نوٹس موصول کرانے سے روکے رکھا۔ بعدازاں ایس پی ایک اہلکار کے ہمراہ زمان پارک گئے جہاں انہوں نے وارنٹ گرفتاری پیش کئے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی لیڈرشپ کی جانب سے کارکنوں کو فوری زمان پارک پہنچنے کا حکم دیا گیا ہے۔ کھلاڑیوں کی بڑی تعداد زمان پارک میں موجود ہے۔ پی ٹی آئی رہنما اسدعمر، شبلی فراز،شاہ محمودقریشی،فواد چودھری، یاسمین راشد ،سینیٹراعجاز چودھری سمیت دیگررہنما بھی زمان پارک میں موجود ہیں۔
فواد چوہدری نے ٹویٹر پر بیان میں کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی کوئی بھی کوشش حالات کو شدید خراب کر دے گی، نا اھل اور پاکستان دشمن حکومت کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان کو مزید بحران میں نہ دھکیلیں اور ہوش سے کام لیں۔
???????? کارکنان زمان پارک پہنچ جائیں!! https://t.co/cI6sdnki9N
— PTI (@PTIofficial) March 5, 2023
عمران خان کی رہائش گاہ نوٹس پر دستخط کرانے گئے تھے: ایس ایس پی اسلام آباد
پولیس حکام نے کہا ایس پی کمرے میں گئے تو عمران خان کمرے میں موجود نہیں تھے۔ عمران خان گرفتاری سے گریزاں ہیں۔ایس ایس پی اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ عمران خان کی رہائش گاہ نوٹس پر دستخط کرانے گئے تھے، گرفتاری کرنے نہیں، وہاں کارکنوں نے بدتمیزی کی اور گالیاں دیں، ہم قانونی تقاضے پورے کرنے آئے تھے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں گرفتار کیا جائے گا، وارنٹ گرفتاری اسلام آباد کے سیشن جج ظفر اقبال نے جاری کئے، وارنٹ پر 28 فروری کی تاریخ درج ہے۔