ایک نیوز :پنجاب کی نگران حکومت نےعورت مارچ کے منتظمین کے تحفظات دورکرکے مارچ کی اجازت دیدی۔
نگران وزیراطاعات پنجاب عامر میر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے عورت مارچ کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی ۔مارچ کو پولیس کی مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے عورت مارچ کے انعقاد کی اجازت نہ دینے کے معاملے پرایک ہی دن میں گھٹنے ٹیک دیئے، ہفتے کے روز ڈپٹی کمشنر لاہور نے عورت مارچ کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا جس پر عورت مارچ کے منتظمین نے کل ہی لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔
دوسری طرف عورت مارچ کے منتظمین کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔ اس سال عورت مارچ ناصر باغ کے قریب منعقد ہوگا جس میں سول سوسائٹی، ٹرانس جینڈر کمیونٹی سمیت خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم این جی اوز کے رہنما اور کارکنان شریک ہوں گے۔
عورت مارچ منتظمین کی طرف سے اہم مطالبات بھی سامنے آگئے ہیں۔ عورت مارچ کی آرگنائزنگ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام مزدوروں چاہے وہ فیکٹریوں، کھیتوں یا گھروں میں کام کرتے ہیں یا پھر صفائی و ستھرائی کے عملے کے طور پر گھریلو ملازمین ہیں، انہیں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے محفوظ ربائش معیاری تعلیم اور سستی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کیلئے مناسب اجرت دی جائے۔