ایک نیوز:رہنماایم کیوایم مصطفیٰ کمال نےکہاہےکہ جس معاشرےکانظام ہی سودپرہو فنانس منسٹر کہتے ہیں خوشحالی آنے والی ہے میں منسٹر کی بات مانوں یا اللہ کی۔
تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت کےبعدمیڈیاسےگفتگوکرتےہوئےرہنماایم کیوایم مصطفیٰ کمال کاکہناتھاکہ آج توہین عدالت کیس میں یہاں آئے تھے، بیرسٹر فروغ نسیم میرے وکیل تھے ،ہم نے سپریم کورٹ سے معافی مانگی ہے ،ہم نے ربا کے حوالے سے بات کی تھی ،یہ بات پہلے اپریل اور مئی میں پارلیمنٹ میں کی پھر پریس کانفرنس کی ۔
مصطفیٰ کمال کامزیدکہناتھاکہ بیرسٹر فروغ نسیم سے پوچھا گیا کیا آپ نے پریس کانفرنس میں کوئی توہین دیکھی ہے ،بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا پریس کانفرنس میں ایسی کوئی بات نہیں ،آج سپریم کورٹ کا ماحول بہت اچھا تھا آج سپریم کورٹ نے قرآن کی بات کی ،جو بہت اچھی بات تھی قرآنی آیات کا مفہوم ہے کہ سود اللہ سے جنگ ہے یہی بات میں نے اسمبلی میں کی، جس معاشرے کا نظام ہی سود پر ہو فنانس منسٹر کہتے ہیں خوشحالی آنے والی ہے میں منسٹر کی بات مانوں یا اللہ کی۔