بی جے پی حکومت نے بھارتی فضائیہ کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا 

بی جے پی حکومت نے بھارتی فضائیہ کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا 
کیپشن: The BJP government questioned the credibility of the Indian Air Force

ایک نیوز: بھارتی فضائیہ کی نا اہلی اور غیر پیشہ ورانہ طرز عمل ایک بار پھر منظر عام پرآگئی  ہے۔ 

بھارتی فضائیہ کی نااہلی اور غیر پیشہ ورانہ طرز عمل اب کسی سے ڈھکا چھپا نہیں رہا۔ بھارتی فضائیہ کی تاریخ حادثات اور ناتجربہ کاری سے بھری پڑی ہے ۔  4 جون کو بھارتی فضائیہ کالڑاکا طیارہ سخوئی  30   مہاراشٹر کے ضلع ناسک میں تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہو گیا ۔ طیارے نے ناسک سے اڑان بھری تھی مگر وہ منزل مقصود تک پہنچنے میں ناکام رہا ۔طیارہ ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ  کی طرف سے اوور ہال کرنے کے بعد آزمائشی پرواز پر تھا ۔ دونوں پائلٹس نے طیارے میں تکنیکی خرابی کی اطلاع دی تھی ۔ ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ خود کو طیاروں کی اوورہالنگ کے حوالے سے بڑی کمپنی قرار دیتی ہے ۔

حقیقت یہ ہے کہ بھارت میں طیاروں کے حادثے اب معمول کا حصہ بن چکے ہیں اور اس حوالے سے دعوے بے بنیاد ہیں ۔ بھارتی فضائیہ میں خود احتسابی کا عمل نہ ہونے کے برابر ہے جو بھارتی فضائیہ کی نااہلی کی اہم وجہ ہے ۔ متعدد ملکی اور غیر ملکی جریدوں نے بھی بھارتی فضائیہ کی ناقص کاکردگی کو بارہا منظر عام پر لایا  ہے۔ 

دی ہندو کے مطابق مکیش امبانی  کے بیٹے کی پری ویڈنگ کی تقریب میں بھارتی فضائیہ کا بے دریغ استعمال کیا گیا ۔ شادی میں جن غیر ملکی مہمانوں کو لانے کے لیے جہازوں کا استعمال کیا گیا ان کی فضائی سرگرمیوں کی ساری ذمہ داری بھارتی فضائیہ کے سپرد تھی ۔ جام نگر ہوائی اڈے کو بھارتی فضائیہ کی سربراہی میں 26 فروری سے 6 مارچ تک بین الاقوامی ہوائی اڈے کا درجہ دیا گیا ۔ جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ایسے حالات میں ایک نہیں کئی ابھی نندن پیدا ہوں گے  ۔

مودی سرکار کی جانب سے اس طرح کے اقدامات نے یہ واضح کر دیا کہ بھارتی حکومت مالی فائدے کے لیے ملک کے اہم اداروں کو تباہ کر سکتی ہے ۔ آئے روز بھارتی فضائیہ کے طیاروں کے حادثے بھارتی فضائیہ کے غیر پیشہ ورانہ طرز عمل کا واضح ثبوت ہیں۔