ایک نیوز: ڈاکٹروں کاکہنا ہے کہ فالج (stroke) سے صحت یاب ہونا ایک مشکل عمل ہو سکتا ہے جس کے لیے صبر، لگن اور استقلال کی ضرورت ہوتی ہے۔
اگرچہ ہر فرد کا صحت یابی کا سفر منفرد ہوتا ہے تاہم یہاں کچھ عمومی معمولات میں تبدیلیوں پر روشنی ڈالی جارہی ہے جو کہ شفایاب ہورہے مریضوں کیلئے انتہائی ضروری ہیں۔
فالج کی بحالی کے لیے صحت مند غذا بہت ضروری ہے۔ پھل، سبزیاں، اناج، پروٹین اور صحت مند چکنائی سے بھرپور غذا بلڈ پریشر کو کم کرتی ہے، کولیسٹرول کی سطح کو کم رکھتی ہے اور مزید طبی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھتی ہے۔
باقاعدہ ورزش فالج کی بحالی کیلئے ایک مؤثر طریقہ ہے۔ ورزش پٹھوں کی طاقت، ہم آہنگی، توازن، اور حرکت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ اس سے ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا اور ذیابیطس جیسے خطرے والے عوامل کو کم کرکے مستقبل کے فالج سے بھی بچا جاسکتا ہے۔
تناؤ کا مطلب فالج کا خطرہ ہے اور فالج کی بحالی میں بھی رکاوٹ ڈال سکتا ہے۔ گہری سانس لینے، مراقبہ اور یوگا جیسی پرسکون تکنیکوں کے ذریعے ذہنی تناؤ کو کنٹرول کرنے سے اضطراب کم کرنے، نیند کے معیار کو بہتر بنانے اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
تمباکو نوشی بھی فالج کا کے عوامل میں شامل ہے اور اس سے فالج کی بحالی میں بھی تاخیر ہو سکتی ہے۔ تمباکو نوشی چھوڑنے سے پھیپھڑوں کے کام کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، دل اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے اور مستقبل میں بھی فالج کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔
اچھی رات کی نیند مجموعی صحت اور تندرستی کے لیے اہم ہے۔ فالج سے بچ جانے والوں کو ہر رات 7-8 گھنٹے کی نیند لینا ضروری ہے۔
خاندان، دوستوں اور دیگر قریبی ساتھیوں کے ساتھ جڑنا، اُن کے ساتھ خوشگوار وقت گزارنا فالج کے بعد افسردگی اور تنہائی کے احساسات کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ لہٰذا زیادہ سے زیادہ وقت اپنے عزیزواقارب کے ساتھ صرف کریں۔
فالج سے بچ جانے والوں کو ادویات، اپائنٹمنٹس اور طرز زندگی میں تبدیلیوں کے حوالے سے اپنے ڈاکٹر کی سفارشات پر عمل کرنا چاہیئے۔
فالج کی روک تھام، انتباہی علامات اور دستیاب علاج کے بارے میں باخبر رہنا ضروری ہے۔ تعلیمی وسائل اور اس سے متعلق معاون گروپس مددگار معلومات اور وسائل فراہم کر سکتے ہیں۔