ایک نیوز:بانی پی ٹی نے کہا ہے کہ میں بھوک ہڑتال بارے مشاورت کررہا ہوں، اگر مجھے انصاف نہ ملا تو بھوک ہڑتال کردوں گا۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میری ٹیم کل مجھ سے ملاقات کیلئےآئی تھی،3 گھنٹے تک وہ اڈیالہ جیل کے باہر اور میں اندر ان کا انتظار کرتا رہا ، مجھے اپنی ٹیم سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی ،اگر ملاقات ہوتی تو میں ان کے اختلافات ختم کروا دیتا،میں جیل سے پارٹی قائدین کو پیغام دے رہا ہوں کہ اپنے اختلافات عوام میں لے کر نہ جائیں،اگر آپ اختلافات عوام میں لے کر جائیں گے تو آپ اپنے اصل مقصد سے ہٹ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی ملک ٹھیک نہیں کر سکتی،ملک کے مسائل کا حل صاف شفاف انتخابات میں ہے،موجودہ بحران سے صرف وہ پارٹی ملک کو نکال سکتی ہے جس کے ساتھ عوام ہو،ملک میں ایلیٹ کا بجٹ آگیا ہے، لوگ پٹ گئے ہیں ملک کو صرف ایلیٹ کنٹرول کر رہی ہے ، صدر کا کیا کام ہے کہ وہ صدر ہاؤس کے اخراجات بڑھا دے ،بجلی اور گیس کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔
صحافی نے سوال کیا عام تاثر ہے کہ آپ کے پارٹی قائدین نے عہدے حاصل کر لیے ، لیکن آپ کو جیل سے باہر نکالنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کر رہے ؟
بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا میرے حوالے سے قومی اسمبلی میں عمر ایوب بڑے تگڑے بولے اور کوشش کی، سینیٹ میں شبلی فراز سمیت علی امین گنڈا پور بڑے تگڑے بولے اور کوشش کی، مذاکرات اور بات چیت کا وقت 8 فروری کو گزر گیا ہے، مذاکرات تب ہوتے ہیں جب کسی مسئلے کا حل نکلے ، ہم شہباز شریف سے مذاکرات کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت چلی جائے گی، پورا ملک کہہ رہا ہے کہ سب سے بڑا فراڈ الیکشن کرایا گیا ،جس الیکشن کمیشن نے ملک کا سب سے فراڈ الیکشن کرایا ہمیں انصاف کیلئے اسی کے پاس بھیجا جا رہا ہے ، اگر اس فراڈ الیکشن کی تحقیقات ہو جاتی ہیں تو چیف الیکشن کمشنر پر آرٹیکل 6لگ جائے گا،جیل والے پریشان ہیں کہ مجھے حمود الرحمان رپورٹ اڈیالہ جیل کے اندر کیسے مل گئی، جیل والے حمود الرحمان والے معاملے کو دیکھ رہے ہیں ، ایک سال ہونے والا ہے مجھے چکی میں ٹھہرایا ہوا ہے، سخت گرمی کے باوجود میں اس کی شکایت نہیں کروں گا۔