ایک نیوز :پاکستانی گلوکار اسد عباس حکومتی امداد کے منتظر، گردے کے عارضے میں مبتلا گلوکار کو ڈاکٹرز نے کڈنی ٹرانسپلانٹ کا مشورہ دیا جس کے لیے پانچ کروڑ تک کی رقم درکار ہے۔
اپنی صحت کے حوالے سے اسد عباس کانجی ٹی وی پرگفتگو میں کہنا تھا کہ صحت کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ ہفتے میں4 سے5 مرتبہ ڈائیلیسسز ہوتا ہے ، پہلے ہفتے میں یہ عمل دو مرتبہ ہوتا تھا۔ ہر چیز میں اللہ کی رضا ہے. میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ 7 سال قبل بلڈ پریشر کی وجہ سے اس عارضے کا معلوم ہوا ۔ جب ٹیسٹ کروائے تو معلوم ہوا کہ ان کے دونوں گردے فیل ہوچکے ہیں۔
گلوکاراسد عباس کاکہنا تھاکہ جب میری میڈیکل رپورٹس کا علم میرے گھر والوں کو ہوا تو گھر میں قیامت آگئی۔ڈیرھ سال تک اسلام آباد کے ایک نجی اسپتال میں ڈائیلیسسز ہوتا رہا جس کے بعد ہم نے مشورے سے کڈنی ٹرانسپلانٹ کی طرف گئے۔ میری تمام فیملی نے ٹیسٹ کروائے تو بڑے بھائی کا گردہ مجھ سے ٹرانسپلانٹ ہوئی۔2 سال تک وہ اسلام آباد کے اسپتال میں زیر علاج رہے جس میں 5 کروڑ کے لگ بھگ خرچہ آیا۔ پھر جب صحت یاب ہوا تو فیصل آباد واپس آیا ۔ تاہم کچھ ہی عرصے بعد بھائی کا عطیہ کردہ گردہ بھی فیل ہوگیا۔ اس وقت سے آج تک میں ڈائیلیسسز پر ہوں۔
اسد عباس کاکہنا تھا کہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی ٹیم آئی تھی ،وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے کوئی رسپانس نہیں ملا ۔ دنیا بھر میں اپنے فن کے ذریعے پاکستان کا نام روشن کیا۔میں ملک کا نام اپنی آخری سانس تک روشن کرتا رہوں گا۔ اسد عباس نے سمندر پار پاکستانیوں سے بھی مدد کی اپیل کی ہے کہ وہ ان کے علاج کے لیے ان کی مدد کریں۔