ایک نیوز:وفاقی وزیرا حسن اقبال کاکہنا ہے کہ سی پیک سے28 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی جس سے پاکستان دنیا کی توجہ کا مرکز بنا ۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال کاکہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے جہاں دیگر شعبوں کو تباہ کیا وہیں سی پیک کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ہمارے پاس ملک کو ٹیک آف کی طرف لے کر جانے کا موقع ہے۔ پاکستان کسی سیاسی جماعت یافرد کی میراث نہیں سب کا ملک ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔ سرمایہ کاری اور برآمدات کو ہنگامی طور پر فروغ دیا جائے گا۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے مگر ہم جدت کی طرف نہیں گئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے گا۔ پاکستان میں بڑے بڑے فارمز بنائے جائیں گے۔
احسن اقبال کاکہنا تھا کہ ہماری توجہ انرجی کے شعبے پر ہے اور اس کے لیے بھی ایک پیکیج تیار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آئی ٹی کے سیکٹر پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیوں کہ ہمیں نوجوانوں کو ایک روڈ میپ دینا ہے تاکہ آئی ٹی کی ایکسپورٹس میں اضافہ ہوا۔ اجلاس نے منرلز پر بھی توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے بھی ایک روڈ شو منعقد کیا جائے گا جہاں دنیا بھر کی کمپنیز شرکت کریں گی۔
وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ ڈیفنس پروڈکشن پر بھی توجہ دی جائے گی تاکہ ہم اپنی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ اس سے متعلق اشیا کو ایکسپورٹ بھی کر سکیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہونے سے اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہے۔