ایک نیوز:لاہور سمیت ملک بھر میں گزشتہ رات شروع ہونے والی بارش کا سلسلسہ وقفے وقفے سے جاری رہا،جس سے جل تھل ایک ہو گیا اور نشیبی علاقے زیر آب آ گئے،لیسکو کے متعدد فیڈرز ٹرپ ہونے سے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہو گئے۔ لاہور میں 10 گھنٹوں کے دوران 291 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق شہر بھر کے درجن بھر سے زائد علاقوں میں 200 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ماہرین کاکہنا ہے کہ ریکارڈ بارش کی وجہ گلوبل وارمنگ ،موسمیاتی تبدیلیاں ہیں ۔ جبکہ شہریوں نے مون سون کے جوبن کو شہر لاہور میں موسلا دھار بارش کی وجہ قرار دیا ہے ۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ شہر بھر کی انتظامیہ اور واسا لاہور کے تمام افسران و سٹاف نکاسی آب کے لیے مکمل متحرک ہیں۔ اس سے قبل رواں سال لاہور میں زیادہ سے زیادہ 256 ملی میٹر بارش 26 جون کو ہوئی تھی ۔
کمشنر لاہور نے مزید کہا ہے گزشتہ سال 2022 میں لاہور میں 238 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔اس سے قبل 2018 میں لاہور میں 288 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ گزشتہ 30 سالوں میں لاہور میں اتنے کم وقت میں اتنی بارش نہیں ہوئی۔
ایم ڈی واسا غفران احمد کا کہنا ہے کہ بارش تھمنے کے چند گھنٹوں میں ہی تمام نشیبی علاقے کلئیر کردیے جائیں گے۔سسٹم اپنی مکمل استعداد پر نکاسی آب کو ممکن بنا رہا ہے۔
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں رات گئے بارشوں سے کہیں موسم خوشگوار ہوا تو کہیں بارش آفت ثابت ہوئی،لاہور کے مختلف علاقوں میں ایبٹ روڈ ، ڈیوس روڈ، عبدالکریم روڈ، کینال روڈ، شملہ پہاڑی اور ملحقہ علاقوں میں بادل برسے، گڑھی شاہو، شالیمار اور باغبانپورہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی بارش سے جل تھل ایک ہو گیا, بارش کے باعث بجلی کا ترسیلی نظام بری طرح متاثر ہو گیا اور نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے۔
لیسکو کے متعدد فیڈرز ٹرپ کر جانے کی اطلاعات سامنے آئیں، فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر تکنیکی خرابی کی وجہ سے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہو گئے جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سرائے عالمگیر میں شہر اور گرد و نواح میں طوفانی بارش ہوئی، جڑانوالہ شہر اور گرد و نواح، پھالیہ اور گرد و نواح، گجرات اور گرد و نواح، شیخوپورہ شہر اور گرد و نواح، فیروزوالا میں شہر اور گرد و نواح میں موسلا دھار بارش برسی۔
بارش سے قصور، چھانگا مانگا میں بھی موسم خوشگوار ہو گیا ہے، ڈسکہ کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی، مرید کے اور جلالپور بھٹیاں میں بھی وقفے وقفے سے بارش ہوئی۔بارش، گلیشیئر پگھلنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مانسہرہ میں بابوسر ٹاپ روڈ شام 6 بجے کے بعد آمد و رفت پر دوبارہ پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
آج سے 8 جولائی تک مون سون بارشوں کی پیشگوئی کے باعث پی ڈی ایم اے بلوچستان نے بھی الرٹ جاری کر دیا ہے، اور ڈپٹی کمشنرز کو خصوصی حفاظتی اقدامات کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
ادھر شرقپور شریف میں بارش کے باعث بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، چونیاں شہر اور اس کے مضافات میں موسلا دھار بارش ہوئی، جبکہ شیخوپورہ شہر اور گردونواح میں بھی موسلا دھار بارش سے گرمی کی شدت میں کمی آگئی۔دارالحکومت مظفرآباد سمیت آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں مون سون کی گزشتہ شام اور رات کے وقت ہونے والی بارش نے جل تھل ایک کردیا۔
خیبرپختونخوا، آندھی، بارش اور درخت گرنے سے 3 افراد جاں بحق
خیبرپختونخوا کےمختلف اضلاع میں آندھی،بارش اور درخت گرنے سے 3افراد جاں بحق ہو گئے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطاق 2افراد شانگلہ اور 1خاتون کرک میں جاں بحق ہوئی۔پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 8 افراد زخمی ہوئے جبکہ 7 گھروں کو جزوی اور ایک گھر کو مکمل نقصان پہنچا ہے۔
سیکریٹری محکمۂ ریلیف نے کہا کہ متاثرین کو حکومتی پالیسی کے مطابق ریلیف دیا جائے گا۔