ایک نیوز: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی فیلڈ فارمیشنز نے ملک بھر میں یکم جولائی 2023 سے فنانس ایکٹ 2023 کے تحت غیر منقولہ جائیدادوں کی خرید و فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی نظر ثانی شدہ شرحوں کو نافذ کردیا ہے۔
فنانس ایکٹ 2023 کے سیکشن 236 سی (غیر منقولہ جائیداد کی فروخت یا منتقلی پر ایڈوانس ٹیکس) اور 236 کے (غیر منقولہ جائیداد کی خریداری یا منتقلی پر ایڈوانس ٹیکس) کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے۔
سیکشن 236 سی کے تحت انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کر دی گئی ہے، جبکہ سیکشن 236 سی کے تحت انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کر دی گئی ہے۔
فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح سیکشن ”236 کے“ کے تحت 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کر دی گئی ہے۔
نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح سیکشن 236 کے (غیر منقولہ جائیداد کی خریداری یا منتقلی پر ایڈوانس ٹیکس) کے تحت 7 فیصد سے بڑھا کر 10.5 فیصد کردی گئی ہے۔
فنانس ایکٹ 2023 کے تحت کی گئی ترمیم کی وجہ سے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن ”236 سی“ اور ”236 کے“ کے تحت جمع کیے گئے ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرحوں میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
ایف بی آر کی فیلڈ ہدایات کے مطابق ایڈوانس ٹیکس کی شرح سیکشن 236 سی کے تحت فائلرز کے لیے 3 فیصد اور نان فائلرز کے لیے 6 فیصد ہوگی۔
سیکشن ”236 کے“ کے تحت نئے ریٹس، فائلرز سے 3 فیصد اور نان فائلرز سے 10.5 فیصد کی شرح سے ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنز نے بھی اپنے متعلقہ زونز سے کہا ہے کہ وہ یکم جولائی 2023 سے نئے نرخوں کا اطلاق کریں۔