ایک نیوز: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ریلوے پٹری پر موجود ایک بلی کے ٹرین کے نیچے آکر کچلے جانے پر ٹرین کمپنی ایس این سی ایف پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رسا ایجنسی کے مطابق فرانسیسی عدالت نے قومی ریل آپریٹر کو ٹرین کے نیچے بلی کو کچلنے کا قصور وار ٹھہراتے ہوئے جرمانہ کیا ہے۔ٹرین کے نیچے کچل کر مرنے والی بلی کا نام ’نیکو‘ تھا جس کا جاپانی زبان میں مطلب بلی ہے۔
اس بلی کے باعث پیرس کے مونٹ پارناسے سٹیشن پر گہری تشویش نے جنم لیا اور اس حادثے پر فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ دارمینن نے خودگہرے صدمے میں ڈوبا ہوا کہا تھا۔اس واقعے پر جانوروں کے حقوق کی تنظیم ’دی بریجیٹ بیرڈوٹ فاؤنڈیشن‘ نے ٹرین کمپنی ایس این سی ایف سے پوچھا تھا کہ ’آپ کو اس پر شرم نہیں آ رہی؟‘
ٹرین کی مسافر جورجیا اور ان کی 15 سالہ بیٹی میلانیا نے بتایا کہ ان کی پالتو بلی سفری بیگ سے نکل کر ہائی سپیڈ ٹرین کے نیچے چھپ گئی تھی۔ وہ ٹرین پیرس سے بورڈو جا رہی تھی جس پر 800 مسافر سوار تھے۔بلی کے مالکان کی جانب سے ٹرین عملے کو بلی ڈھونڈنے کے لیے 20 منٹ تک منت سماجت کرنا پڑی جس کے بعد ٹرین بلی کو کچل کر ہلاک ہو گئی۔
میلانیا نے جانوروں کی تنظیم کی ایسوی ایشن کو بتایا کہ ہم نے بلی کو آدھا کٹا ہوا دیکھا۔ٹرین کمپنی نے ہمیں کہا کہ یہ اُن کا مسئلہ نہیں ہے، یہ صرف ایک بلی تھی اور ہمیں اسے گلے میں پٹا ڈال کر رکھنا چاہیے تھا۔
ٹرین کمپنی ایس این سی ایف نے بلی کے مالکان کو اس کے بدلے میں بورڈو کا مفت ٹکٹ دینے کی پیش کش کی۔
جانوروں کی تنظیم کی ایسوی ایشن نے شکایت درج کرواتے ہوئے لکھا کہ ’سنگین بدسلوکی اور ظلم کے باعث بلی کی موت ہوئی۔اس واقعے پر فرد جرم میں 75 ہزار یورو جرمانہ اور پانچ سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ پیرس کی عدالت نے ایس این سی ایف کو غفلت میں غیر ارادی طور پر بلی کو مارنے کا مورد الزام ٹھہراتے ہوئے ایک ہزار یورو جرمانہ کیا۔اس کے علاوہ عدالت نے ریلوے کمپنی کو بلی کے مالکان کو بطور ہرجانہ ایک ہزار یورو دینے کا بھی حکم دیا۔