لاہور: بارش سے جل تھل ایک ہوگیا، سب سے زیادہ بارش کہاں ہوئی؟ ریکارڈ جاری

Jul 05, 2023 | 12:27 PM

ایک نیوز: مون سون کی بارش نے لاہور کو پانی پانی کردیا۔ گزشتہ رات سے جاری بارش سے لاہور کے تمام نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ ہر سو کھڑے پانی سے شہریوں کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا۔ 

تفصیلات کے مطابق  شہر کے مختلف علاقوں میں اب تک ہونے والی بارش کا ریکارڈ جاری کردیا گیا ہے۔ 

آج لاہور کے مختلف علاقوں نشتر ٹاؤن میں 258, قرطبہ چوک میں 265 تاجپورہ میں 245ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔گلشن راوی میں 268, پانی والا تالاب میں 231, جیل روڈ پر 145 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ایئرپورٹ پر 127,  ہیڈ آفس واسا گلبرگ 206, اپر مال میں 190 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ 

اسی طرح مغلپورہ میں 201, چوک نخدا میں 203, فرخ آباد میں 200 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اقبال ٹاؤن میں 221,سمن آباد میں 167 اور جوہر ٹاؤن میں 255 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

دوسری جانب بارش کی وجہ سے شمالی لاہور بھی پانی میں ڈوب گیا۔ چوک ناخدا، شاد باغ، فیص باغ میں  بارش کا پانی جمع ہے۔ اس کے علاوہ ایک موریہ پل، مصری شاہ،عزیز روڈ، وسن پورہ، کاچھوپورہ بھی پانی میں ڈوب گئے۔ جس کے بعد ایم ڈی واسا غفران احمد نے تمام ڈائریکٹرز کو جلد نکاسی آب ممکن بنانے کی ہدایات دے دیں۔

کمشنرلاہور محمد علی رندھاوا کا شہر کا دورہ:

کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے شہر کا دورہ کیا ہے۔ ایم ڈی واسا غفران احمد بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ کمشنر لاہور نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ اس وقت لاہور کے تمام انڈرپاسز مکمل طور پر کلیئر ہیں اور وہاں ٹریفک رواں ہے۔ عید کے بعد بھی65کلومیٹر ڈرینز کی ڈی سلٹنگ کرائی ہے۔ تمام ڈسپوزل اسٹیشنز مکمل ورکنگ میں ہیں۔

محمد علی رندھاوا نے مزید بتایا کہ صبح 4 بجے سے تمام ادارے اور محکمے فیلڈ میں ہیں۔ آج بارش کی پیشگوئی کم شدت کی تھی مگر  236ایم ایم بارش ہوچکی ہے۔ تمام علاقوں میں نکاسی آب سسٹمز مکمل فعال ہیں۔ بارش رکنے کے ڈھائی سے تین گھنٹوں میں نکاسی ہوجائے گی۔

کمشنر لاہور نے بتایا کہ پہلےمرحلے میں فوری طور پر مین روڈز کلیئر کرارہے ہیں کیونکہ ورکنگ ڈے ہے اور کوشش ہے کہ شہری دفاتر و کاروبار پر پہنچ سکیں۔ اس وقت تمام ایریاز میں نکاسی آب آپریشن چل رہا ہے۔ نشیبی علاقوں پر فوکس ہے۔ 

کمشنر لاہور نے میڈیا کے ہمراہ مین ڈسپوزل اسٹیشن کا بھی دورہ کیا۔ کمشنر لاہور کے ہمراہ اے سی واثق احمد، ڈپٹی سی ای اوز ایل ڈبلیو ایم سی و دیگر افسران بھی موجود تھے۔

مزیدخبریں