عرب نیوز کے مطابق سٹی گروپ کے تجزیہ کاروں فرانسسکو مارٹوشیا اور ایڈ مورس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اوپیک اور اپیک پلس کی جانب سے مداخلت نہ کی گئی یا اس سیکٹر میں سرمایہ کاری میں کمی آئی تو تیل کی قیمتوں میں کمی ہوسکتی ہے۔سٹی گروپ کے تجزیہ کاروں نے انرجی مارکیٹ کی موجودہ صورتحال کا 70 کی دہائی میں ہونے والے توانائی بحران سے موازنہ کرنے کے بعد یہ رپورٹ پیش کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تاریخی طور پر تیل کی طلب میں اسی صورت کمی آتی ہے جب عالمی سطح پر بدترین کساد بازاری ہو لیکن اگر تیل کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے تو یہ ہر قسم کی کساد بازاری میں ہی کم ہوتی ہیں۔
یہاں یہ بھی یاد رہے کہ سٹی گروپ کی یہ پیش گوئی کچھ روز پہلے ایک اور انویسٹمنٹ بینک جے پی مورگن کی پیش گوئی کے بالکل الٹ ہے۔ جے پی مورگن کے تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر روس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کی گئی تو عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 380 ڈالر فی بیرل ہوسکتی ہے۔