انہوں نے یہ بات کرغزستان کے سفیر توتوئیف اولان بیک اسانکولووچ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ان سے ملاقات کی ۔اس موقع پر سیکرٹری وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت ناہید ایس درانی نے بھی موجود تھیں ۔
رانا تنویر نے کرغز جمہوریہ کے سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور کرغز جمہوریہ کو موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے اور زیادہ سے زیادہ تعاون کو یقینی بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون سے پاکستان اور کرغز جمہوریہ کو بہت زیادہ فائدہ ہو سکتا ہے۔وفاقی وزیر نے کر غز سفیر سے ووکیشنل اور ٹیکنیکل ٹریننگ کے حوالے سے طلبہ کو ہنر مند بنانے اور علم کے تبادلے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کرغیز جمہوریہ کے وزیر تعلیم کو تعلیم کے حوالے سے دوطرفہ تبادلہ بڑھانے کی دعوت دی۔ وفاقی وزیرتعلیم نے اساتذہ اور طلباءکے باہمی تعاون کو مزید بڑھانے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے نمایاں امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ میں کرغز جمہوریہ کی مہارت سے سیکھ سکتا ہے جبکہ کرغز جمہوریہ تعلیمی تحقیق کے حوالے سے پاکستان سے سیکھ سکتا ہے۔ پاکستان جمہوریہ کرغزستان کے ساتھ تعلقات کو اگلی سطح پر لے جانے کا خواہاں ہے۔ رانا تنویر نے کہا کہ جمہوریہ کرغزستان اور پاکستان کے درمیان تعاون کے بے پناہ امکانات ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کرغزستان اور پاکستان احترام اور دوستی کے خوشگوار رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان اور پاکستان کے عوام طویل عرصے سے قریبی ثقافتی اور روحانی تعلقات رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے قائم تعلقات کو سیاسی، اقتصادی اور تعلیم کے شعبوں میں مزید بڑھایا جا سکتا ہے تاکہ دونوں ممالک کو مزید قریب لایا جا سکے۔
رانا تنویر نے پاکستان کے طلباء کو ایڈجسٹ کرنے کے حوالے سے موجودہ حکومتوں کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پبلک ایجوکیشن سیکٹر کو آگے بڑھانے کو بہت زیادہ اہمیت د یتی ہے۔ آخر میں انہوں نے پاکستان اور جمہوریہ کرغزستان کی متعلقہ وزارتوں کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کے لئے دونوں رہنمائوں کے درمیان معاہدے کا خیرمقدم کیا۔