رپورٹ کے مطابق پل کو ضلعی حکام نے تحقیقات مکمل ہونے تک سیل کر دیا ہے۔ گوجال کے اسسٹنٹ کمشنر اصغر خان نے بتایا کہ سید مرتضیٰ علی شاہ ایک پرائیویٹ ٹور آپریٹر کے زیر اہتمام ٹرپ پر گوجال آئے تھے اور ان کا تعلق حیدرآباد سے تھا.
حسینی سسپنشن پل دو دیہاتوں کے درمیان ایک کلومیٹر لمبا پل ہے جسے مقامی لوگ استعمال کرتے ہیں اور سیاحوں کی توجہ کا ایک مشہور مقام ہے۔ یہ لکڑی کے تختوں اور رسیوں سے بنا ہے جس کے درمیان میں بہت بڑا خلا ہے اور اسے دنیا کے خطرناک ترین پلوں میں سے ایک کہا جاتا ہے۔
اے سی نے بتایا کی متوفی کی لاش مقامی انتظامیہ اور ریسکیو 1122 کی جانب سے دو گھنٹے کے سرچ آپریشن کے بعد گلمت کے نواحی علاقے گوہر آباد کے قریب دریا سے نکالی گئی، جس کے بعد لاش کو مقامی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے اسے ابتدائی پولیس تفتیش کے بعد سندھ میں ان کے آبائی شہر بھیج دیا گیا.