ملاقات کے دوران پاک امریکا تعلقات، پارلیمانی و باہمی دلچسپی کے امور اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر پرویز الٰہی نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان دیرینہ تعلقات کے فروغ کے لیے عوامی سطح پر مزید رابطوں، تبادلوں اوروفود کے تبادلوں کی ضرورت ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان کی شراکت داری کو 75 سال گزر چکے ہیں۔ امریکا پاکستان کے لئے سب سے بڑی برآمدی مارکیٹ ہے۔ معاشی ترقی کے لیے دونوں ممالک کی عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جانی چاہیے ہیں۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور صحت سمیت دیگر شعبہ جات کو مزید مضبوط کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سلیکون ویلی میں پاکستان اور امریکا کا داخلہ دو طرفہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ دلاور سید کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان کے مابین خوشگوار تعلقات بڑھانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ امریکا پاکستان کے ساتھ باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پر عزم ہے۔
سپیکر نے دلاور سید کو پنجاب اسمبلی میں ہونیوالی قانون سازی سے آگاہ کیااور ان کو پنجاب اسمبلی کے نئے ایوان اور بلڈنگ کا دورہ بھی کروایا۔ میٹنگ میں یو ایس انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن کی علاقائی پالیسی لیڈر مس گایا، امریکی قونصلیٹ لاہور کی پولیٹیکل اینڈ اکنامک ہیڈ کیتھلین گیبلسکو اور پولیٹیکل اینڈ اکنامک سپیشلسٹ یو ایس قونصلیٹ صدف سعد نے بھی شرکت کی۔