ایک نیوز :تحریک انصاف نے الیکشن ملتوی کرانے کے حوالے سے سینیٹ کی قرارداد کو غیر آئینی، غیرقانونی اور غیر جمہوری قراردیتےہوئے مسترد کردیا ۔
تفصیلات کےمطابق چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان ایوانِ بالا کی جانب سے انتخابات کو ملتوی کرنے کی غیر جمہوری قرارداد کی منظوری کی شدید مذمت کی گئی ۔ان کا کہناتھا کہ چند سیاسی جماعتوں کی جانب سے سینیٹ کے فلور کے ذریعے عام انتخابات کو 8 فروری کی مقررہ تاریخ سے آگے لے کر جانے کی کوشش آئین اور جمہوریت پر یلغار ہے، عوام اور الیکشن سے خوفزدہ عناصر نے انتخابات کے التوا کی ماورائے دستور قرارداد کی منظوری کے ذریعے ایوانِ بالا کا تقدس پامال کیا،دستور کی مقرر کردہ 90 روز کی مدت میں شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔
انتخابات کے التوا کی غیر آئینی، غیرقانونی اور غیرجمہوری قرار داد کی منظوری کا معاملہ
— PTI (@PTIofficial) January 5, 2024
پاکستان تحریک انصاف نے ایوانِ بالا سے انتخابات کے التوا کی غیرآئینی، غیر قانونی اور غیر جمہوری قرارداد کی منظوری کو نہایت شرمناک قرار دے کر مسترد کر دیا
اسمبلیوں کی تحیل کے بعد دستور 90 روز کی…
ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے التوا کی غیرآئینی وغیر جمہوری قرارداد کی منظوری عدالتِ عظمیٰ کے حکم کی خلاف ورزی اورتوہینِ عدالت ہے، پاکستان تحریک انصاف عام انتخابات کیلئے پوری طرح تیار ہے اور انتخابات میں تاخیر کی مذموم کوششوں کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان کا مزید کہناتھا کہ سپریم کورٹ سینیٹ سے منظور شدہ قرارداد کا فوری نوٹس لیتے ہوئے انتخابات کو التوا کا شکار کرنے یا ان کی شفافیت پر اثر انداز ہونے کی کوششوں کے تدارک کیلئے مؤثر اقدام کرے۔
دوسری جانب ترجمان تحریک انصاف نے کہاکہ اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد دستور 90 روز کی آئینی مدت میں انتخاب کے انعقاد کے حوالے سے بالکل واضح اور دو ٹوک ہے،عدالتِ عظمیٰ انتخابات کے مقررہ تاریخ یعنی 8 فروری کو صاف شفاف انعقاد کا واضح حکم دے چکی ہے،ملک کا مستقبل دستور و جمہوریت کی اصل شکل میں بحالی اور انتخابات کے مقررہ تاریخ پر صاف شفاف انعقاد سے جُڑا ہوا ہے، انتخابات کے انعقاد میں ایک روز کی تاخیر بھی برداشت نہیں کی جائیگی، عدالتِ عظمیٰ انتخابات کے التوا کی کوششوں کا نوٹس لے اور ان کے مؤثر تدارک کا اہتمام کرے۔