ہکلہ ،ڈی آئی خان موٹروے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ،25سال سے کہہ رہا ہوں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، ماضی میں 100فیصد سے زائد پیسہ سڑکیں بنانے پر خرچ کیا گیا،سستی سڑکیں بننے کا مطلب ہے کہ ماضی میں کسی کی جیب میں پیسہ گیا جبکہ ماضی میں سڑکیں پیسے بنانے کے لئے بنائی جاتی تھیں۔بدعنوانی کے خاتمے کا فائدہ پوری قوم کو ہوگا۔ مہنگائی کے باوجود 2013 کے مقابلے میں سستی سڑکیں بنا رہے ہیں، واضح ہوگیا ماضی میں کسی کی جیب میں پیسہ جاتا رہا، ایک ہزار ارب روپے کی لوٹ مار کی گئی، سی پیک کے مغربی روٹ سے پسماندہ علاقوں میں ترقی ہوگی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے مزید کہا کہ مراد سعید اور این ایچ اے ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جن کی منسٹری اور این ایچ اے نے زبردست کارکردگی دکھائی،چین نے30سال کا پلان بنایا ہوا ہے،طویل المدتی پلاننگ نہ ہونے سے تھوڑے سے علاقے ترقی کرتے ہیں۔ہکلہ ڈی آئی خان موٹروے سے پسماندہ علاقے ترقی کریں گے، منصوبہ سی پیک کے ویسٹرن روٹ کا اہم جزو ہے، روڈ میپ نہیں ہوتا تو کچھ لوگ آگے اور باقی ملک پیچھے رہ جاتا ہے، 1960 کی دہائی میں پاکستان کی طویل المدت منصوبہ بندی تھی، اس دہائی میں پاکستان میں بڑے بڑے منصوبے لگائے گئے، طویل المدت منصوبہ بندی سے ہی ملک ترقی کرتے ہیں، چین نے مستقبل کی منصوبہ بندی کی ہوئی ہے، دنیا میں سب سے تیز ترقی کرنیوالا ملک چین ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب کے ہر خاندان کو مارچ تک صحت کارڈ مل جائے گا، ہیلتھ کارڈ صحت سے متعلق ایک مکمل نظام ہے، ہم نے لوگوں کو مفت علاج کی سہولیات دینے کیلئے صحت کارڈ دیا، ریاست کی ذمہ داری ہے لوگوں کی صحت، تعلیم اور انصاف کا خیال رکھے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سڑکیں پیسے بنانے کیلئے تعمیر کی جاتی تھیں، سڑکوں کی تعمیر پر دگنا خرچ کیا گیا، ماضی میں پیسہ چوری نہ ہوتا تو اسی رقم میں زیادہ سڑکیں بن سکتی تھیں، این ایچ اے نے 5 ارب روپے سے زائد کی اراضی واگزار کرائی۔