ویب ڈیسک:ووسرے ممالک سے قرضوں کے حصول کےباوجود حکومت مالی ذمہ داری اور قرض کی حد بندی ایکٹ کے تحت سرکاری قرضے میں مجموعی کمی کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے حالانکہ اس قانون کی منظوری پارلیمنٹ نے بھی دے رکھی ہے۔
ایک سال کے دوران قرض 8.34 ٹریلین روپے بڑھا، وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق ملک کا مجموعی عوامی قرضہ مالی سال 2024 میں 71.2 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا جبکہ مالی سال 2023 میں یہ 62.8 ٹریلین روپے تھا۔
اس طرح ایک سال کے دوران قرضہ 8.34 ٹریلین روپے بڑھا، مالی سال 2024 کے دوران عوامی قرضہ13فیصد اضافے کے ساتھ 71.24 ٹریلین روپے تک پہنچا جس میں سے 47.16 ٹریلین روپے ملکی قرضہ اور 24.08 ٹریلین روپے بیرونی قرضہ تھا۔
مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں عوامی قرضے میں معمولی 1.3 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے بعد ستمبر 2024 تک مجموعی قرضہ 72.13 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا۔
مجموعی عوامی قرضے کا جی ڈی پی کے تناسب سے جائزہ لیا جائے تو یہ 7.7 فیصد کمی کے ساتھ مالی سال 2024 میں 67.2 فیصد رہا، جو کہ مالی سال 2023 میں 74.9 فیصد تھا۔
بیرونی قرضہ مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر 88.7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا،بیرونی قرضے کے اہم نکات کے مطابق 56 فیصد قرض کثیر الجہتی مالیاتی اداروں سے حاصل کیا گیا ہے۔

کیپشن: Debt increased by Rs 8.34 trillion during the year, Finance Ministry