ویب ڈیسک :نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پاکستان اور پوری دنیا کیلئے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پراپنے پیغام میں نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا تنازع اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے قدیم حل طلب تنازعات میں سے ایک ہے۔ گزشتہ 76 برسوں سے بھارت نے جموں و کشمیر پر اپنا قبضہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ہزاروں کشمیری بھارتی افواج کے ہاتھوں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں اور ان گنت مظالم کا شکار ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کا مقصد کشمیریوں کو ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنا ہے۔ آج بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے قبضے کو مستحکم کرنے پر تلا ہوا ہے۔اس بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے کی حیثیت سے متعلق 11 دسمبر 2023 کو بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ اس سمت میں تازہ ترین قدم ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پاکستان اور باقی دنیا کے لیے شدید تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ بھارت کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم کر رہا ہے۔ کوئی بھی ظلم کشمیریوں کے عزم کو توڑ نہیں سکتا اور ان کی جائز جدوجہد کو کمزور نہیں کر سکتا۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے مزید کہا ہے کہ آج کا دن منانے کا مقصد عالمی برادری کو مظلوم کشمیری عوام کے طرف اس کی ذمہ داری یاد دلانا ہے۔ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ 76 سال قبل کیے گئے وعدوں کا احترام کرے اور کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت کرے۔ پاکستان ہمیشہ کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہے گا۔کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد کے لیے اپنی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔