ایک نیوز: اسمارٹ فونز کافی مہنگے ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے بیشتر افراد کی کوشش ہوتی ہے کہ ان ڈیوائسز کو جتنے زیادہ عرصے تک ممکن ہو، استعمال کیا جائے۔
تفصیلات میں ایک تحقیق کے مطابق اسمارٹ فون صارفین اوسطاً ایک فون کو لگ بھگ 3 سال تک استعمال کرتے ہیں اور اس کے بعد نیا فون لیتے ہیں۔
یہ بچت کے لیے تو اچھا طریقہ کار ہے مگر ایک فون کو زیادہ عرصے تک استعمال کرنے سے مختلف مسائل جیسے ساؤنڈ کوالٹی خراب ہونے کا سامنا ہوسکتا ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ چند نشانیوں سے یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ اب فون کو بدل لینا چاہیے۔
فون کی بیٹری تیزی سے ختم ہونا:
اگر فون کو فل چارج کیا ہے مگر کچھ دیر بعد ہی فون کو چارجنگ کی ضرورت محسوس ہورہی ہے تو یہ وقت ہے کہ اپنے فون کو بدل لیں۔
ماہرین کے مطابق وقت کے ساتھ فون کی بیٹری کمزور ہونے لگتی ہے اور اگر فون کی بیٹری کو بدلنا آسان نہ ہو تو نئے فون کے علاوہ کوئی اور آپشن باقی نہیں رہتا۔
لوگوں کو آپ کی بات سمجھ نہ آنا:
کیا آپ کو میری آواز آرہی ہے؟ اکثر کسی فرد سے بات کرتے ہوئے یہ سوال کرتے ہیں اور اس کا جواب نہیں ہوتا ہے، تو یہ کنکشن کا مسئلہ نہیں بلکہ مائیکرو فون کی خرابی ہوسکتی ہے۔جب فون کا مائیک خراب ہونے لگتا ہے تو دیگر افراد کی جانب سے مسلسل شکایت کی جاتی ہے کہ وہ آپ کی باتیں سمجھ نہیں پارہے، کیونکہ آواز ٹھیک طرح ان تک پہنچ نہیں رہی ہوتی۔
4 جی سپورٹ سے محروم:
اب تو دنیا کے مختلف حصوں میں 3 جی نیٹ ورک ختم کیے جارہے ہیں اور 5 جی نیٹ ورکس پر کام کیا جارہا ہے۔اگر آپ کے فون میں VoLTE سپورٹ موجود نہیں تو بہتر ہے کہ نیا فون لے لیں تاکہ بہتر سروس تک رسائی ممکن ہوسکے۔
فون کی ٹچ اسکرین متاثر ہونا:
اگر آپ کو محسوس ہو کہ ٹچ اسکرین پہلے کی طرح کام نہیں کررہی تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس میں نصب سنسرز خراب ہو رہے ہیں۔کئی بار فون صحیح کام کرتا ہے اور کئی بار ٹچ کرنے پر ایپس کام ہی نہیں کرتیں، جب ایسا ہوتا ہے تو یہ نشانی ہوتی ہے کہ اب نیا فون خرید لیا جائے، کیونکہ اسکرین کو ٹھیک کرانا کافی مہنگا ہوتا ہے اور اکثر فائدہ بھی نہیں ہوتا۔
عام چیزوں سے مدد نہ ملنا:
مختلف طریقے جیسے چارجنگ پورٹ کی صفائی سے چارجنگ بہتر ہوجاتی ہے، جس سے فون کو زیادہ عرصے تک چلانا ممکن ہوجاتا ہے۔مگر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب یہ طریقے فون کے لیے کارآمد نہیں رہتے۔
اگر آپ کا فون سست ہوگیا ہے اور ری اسٹارٹ کرنے سے بھی بہتر نہیں ہوتا تو بہتر ہے کہ اسے الوداع کہہ دیں۔
خود ری اسٹارٹ ہوجانا:
اگر فون اچانک بغیر کسی وجہ کے ری اسٹارٹ ہوجاتا ہے تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ ڈیوائس کو میل وئیر کا سامنا ہے یا ہیکرز اس تک رسائی حاصل کرچکے ہیں۔مگر ضروری نہیں کہ یہ میل وئیر کی وجہ سے ہو درحقیقت وقت کے ساتھ فون کے اندر خرابیاں آنے لگتی ہیں جس کے نتیجے میں وہ بار بار ری اسٹارٹ ہونے لگتا ہے۔
آپریٹنگ سسٹم پرانا ہوگیا ہے:
اینڈرائیڈ فونز میں تو یہ کافی عام مسئلہ ہے کہ مخصوص مدت کے بعد نئے آپریٹنگ سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنا ممکن نہیں ہوتا۔اس صورت میں فون کی رفتار متاثر ہوتی ہے جبکہ سکیورٹی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔اگر آپ کے فون کا آپریٹنگ سسٹم 3 سے 4 سال پرانا ہے اور اسے اپ گریڈ کرنا ممکن نہیں تو بہتر ہے کہ نیا فون خرید لیں۔
فون کی مرمت ممکن نہ ہونا:
آپ کا فون کتنا پرانا ہے، یہی طے کرتا ہے کہ اس کی مرمت ممکن ہے یا نہیں۔اگر فون کے لیے ٹیک سپورٹ ملنا ممکن نہ ہو یا اس کے پرزے دستیاب نہ ہوں تو اس صورت میں کوئی بھی خرابی فون کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے اور نیا فون ہی واحد آپشن باقی رہ جاتا ہے۔
کیمرے کا معیار خراب ہونا:
اب تو بیشتر افراد فونز کو کیمرے کے لیے ہی استعمال کرتے ہیں اور وقت کے ساتھ کیمرے کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔اگر کیمرے سے لی گئی تصاویر کے رنگ ماضی جتنے اچھے نہ ہوں تو نئے فون کو خریدنے پر غور کرنا چاہیے۔نئے فون کو خریدتے وقت اس کی زومنگ اور کم روشنی میں تصاویر لینے کی صلاحیت کو دیکھنا چاہیے۔
فون کو اندرونی نقصان پہنچنا:
اگر فون کسی وجہ سے گر گیا ہے اور اس کے بعد سسٹم صحیح سے کام نہیں کررہا تو یہ فون کو پہنچنے والے اندرونی نقصان کی نشانی ہوسکتی ہے۔اگر فون کی ٹچ اسکرین ٹھیک سے کام نہیں کررہی، بار بار ری اسٹارٹ ہوجاتا ہے یا پکسل خراب ہوگئے ہیں تو یہ اندرونی نقصان کی جانب اشارہ ہوتا ہے اور ایسی صورت میں نئے فون کا انتخاب کرنا بہتر ہوتا ہے۔
اسٹوریج کم ہوجانا:
اگر آپ اکثر اسٹوریج فل ہونے پر تصاویر اور ایپس کو ڈیلیٹ کرتے ہیں اور اس میں انٹرنل میموری کا آپشن نہیں تو نیا فون لے لینا چاہیے۔پرانے فونز میں اسٹوریج کم ہوتی ہے جو موجودہ عہد کی ایپس کے لیے مزید کم ہوجاتی ہے۔اگر آپ فون کو کیمرے کے لیے استعمال کرتے ہیں تو اسٹوریج جتنی زیادہ ہو کم ہی محسوس ہوتی ہے۔
ہیڈ فون میں مسائل:
اگر ہیڈفون ڈیوائس میں لگنے کے بعد کام نہیں کررہا تو یہ بھی نشانی ہے کہ فون کو بدل لیں۔ہیڈفون کام نہ کرنے کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے پورٹ کے اندر کچرا جمع ہونا، پانی چلے جانا یا دیگر۔