ایک نیوز :جمیعت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ دو صوبے اس وقت دہشت گردی کے لپیٹ میں ہیں،ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور لکی مروت میں کوئی پولیس نہیں ہے،اس بدامنی کی صورتحال میں کیا انتخابات ہوسکتے ہیں؟؟
تفصیلات کے مطابق مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ دو صوبے اس وقت دہشت گردی کے لپیٹ میں ہیں،ہمارے کارکنان شہید ہورہے ہیں،مسلم لیگ کے ساتھ ہم نے تحریک مل کر چلائی ہے،ہم مسلم لیگ کیساتھ تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ن لیگ کیساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرینگے،وزیراعظم وہی ہوگا جو عوام چاہے گی،جن لوگوں کی وفاداریاں تبدیل ہورہی ہے ان کو زبردستی پی ٹی آئی میں لایا گیا تھا،جو لوگ پی ٹی آئی میں گئے ہیں وہ خود کہہ رہے تھے ہم مجبور ہیں،ہم اصول کے تابع ہیں اور اصول پر چلناچاہتے ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ وفاق المدارس کا اجلاس ہوا جس میں مختلف امور پر بات چیت ہوئی،مدارس کے نظام میں رکاوٹیں دور ہونی چاہئے،مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون ہونا چاہئے
انتخابات میں ہر وقت جانے کیلئے تیار ہیں اس کیلئے ماحول فراہم کرنا چاہئے،تحریک انصاف کے اجلاس سے پتہ چل گیا ہے کہ پی ٹی آئی پارٹی نہیں ہے،پی ٹی آئی ایک غبارہ تھا جس میں ہوا ڈالی گئی تھی اب وہ ہوا نکل چکی ہے ۔