ایک نیوز: آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی طرف سے پولیس افسران اور اہلکاروں کو دی جانے والی ترقیاں بھی پولیس افسران کا رویہ نا بدل سکیں۔ شیخوپورہ میں ڈی ایس پی زاہد شاہ نے ڈی ایچ کیو پارکنگ بیریئر دیر سے اٹھانے پر پارکنگ ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کروا کے حوالات میں بند کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی شیخوپورہ زاہد حسین شاہ اپنے قریبی عزیز کی عیادت کے لئے ڈی ایچ کیو شیخوپورہ آئے۔ جہاں پارکنگ بیرئیر پر موجود پرائیویٹ ملازم موٹرسائیکل والے سے پارکنگ فیس وصول کر رہا تھا جس وجہ سے وہ فوری طور پر بیرئیر نہیں ہٹا سکا۔
جس پر ڈی ایس پی زاہد حسین غصے میں آ گئے اور ملازمین کو پروٹوکول نا دینے پر برا بھلا کہنے لگے۔ ڈی ایس پی زاہد حسین نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ انہوں نے ایس ایچ او اے ڈویژن کو طلب کیا اور دیر سے بیرئیر ہٹانے والے ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرکے فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
جس پر ایس ایچ او اے ڈویژن نے پارکنگ ٹھیکیدار کے چار ملازمین کے خلاف اوورچارجنگ کا من گھڑت مقدمہ درج کرکے حوالات میں بند کر دیا۔ گرفتار ہونے والے ملازمین ڈی ایس پی زاہد حسین سے معافی بھی مانگتے رہے لیکن ڈی ایس پی نے اپنی انا کی تسکین کے لئے معافی قبول نہیں کی۔
قریب موجود شہریوں نے ڈی ایس پی زاہد حسین شاہ سے معاملات رفع دفع کرنے کی درخواست کی تو ڈی ایس پی شہریوں پر بھی برہم ہوتے رہے۔ جس پر شہریوں نے ڈی ایس پی کے نامناسب رویے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے نگران وزیر اعلی محسن نقوی اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی پنجاب پولیس ملازمین کو ترقیاں دے رہے ہیں تو ان کو اپنا اخلاق بہتر بنانے کی بھی سختی سے ہدایات جاری کریں۔