ایک نیوز: جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ امریکی سفیر کو تو عدالت نہیں بلایا جاسکتا لیکن جنرل باجوہ، جنرل فیض، لطیف کھوسہ اور ثاقب نثار کو ضرور وہاں بلایا جاسکتا ہے جہاں عمران خان کے کرتوت کا کچا چٹھا کھل سکے۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں بیٹھے شخص کو جب جب موقع ملتا وہ ریاستی اداروں پر حملہ آور ہوتا ہے۔ معیشت کو کمزور کرنے کا ایجنڈا جیلر کو دیا گیا تھا تاکہ مخالف قوتوں کو آسانی ہو سکے، معیشت کو کمزور کیا تو نو مئی کرنا آسان ہو گیا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ دھمکی دے کر شیخ مجیب الرحمن بن رہا ہے، سہولت کاروں کو سمجھ آ جانی چاہیے تھی کہ یہ ان کے ایجنڈے پر نہیں عالمی ایجنڈے کو پورا کرے گا، وہ خارجہ داخلہ پالیسی اداروں پر اس وقت حملہ آور ہوتا ہے جب موقع ملتا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کے اندر سے سہولت کاری نہ دی گئی تو عالمی ایجنڈا پورا کرنے کےلئے جیل میں سہولت کاری مل رہی ہے، اسے جیل میں بھی دیسی مرغی چاہیے۔ جیل میں آٹھ ڈاکٹر موجود ہیں۔ جم بنا کر دیا گیا وہ کہتا اندر آرام دہ ہوں کیونکہ عالمی طاقتیں اداروں پر دبائو ڈالے ہوئے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ عمران خان نو مئی کو بھولا نہیں ہے۔ دوبارہ نومئی کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ کہتا ہے لکھ کر دے سکتا ہوں پھر پی ٹی آئی جیتے گی۔ اندیشہ ہے عالمی طاقتیں ایک ایجنڈے پر تمہیں سپورٹ کررہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کہتا نکاح ہوا تو اس وقت اپنی بیوی کو دیکھا اس کو کچھ شرم آنی چاہیے کون لوگ وزیر اعظم بناتے ہیں پھر کہتے فالورز بہت ہیں۔ جھوٹ ڈھٹائی سے بولتا ہے تاکہ سچ کا گمان ہو۔ تمہارے نوکر کیا سچ کہہ رہے۔ بیوی نے خود اعتراف کیا۔
انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں نوازشریف کو لاڈلہ بناکر پیش کیا جارہا ہے تو آج لوگ نوازشریف پر اعتماد کررہے ہیں۔ معیشت کا بیڑا غرق چار سالوں میں کیا۔ اب عوام سمجھتے ہیں نوازشریف ہی گرداب سے نکال سکتا ہے۔ پیپلزپارٹی کو کہوں گا اندرون سندھ کی فکر کریں۔ پنجاب میں بھی جائیں جو کچھ سندھ کے عوام کے ساتھ کیا اس کا جواب 8فروری کو دینا پڑے گا۔
ماضی میں ہمارا مقابلہ جمہوری مخالف قوتوں سے رہا ہے وہ قوتوں کو بھی احساس ہے کہ پاکستان جس گرداب میں پھنس چکا اگر شفاف انتخابات ہوئے تو ن لیگ آکر قوم کو متحد کرکے مشکل سے باہر نکال سکتی ہے، جادو کے ذریعے رائے عامہ ہموار کرکے کچھ لوگوں کی خواہشات پورا کرتے ہیں تو بھی کہہ رہے نوازشریف جلدی آ جا تینوں آکھیاں اڈیک دیا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ امریکی سفیر کو عدالت نہیں لایا جا سکتا جہاں سوال کررہا ہے وہاں جنرل باجوہ ،جنرل فیض ،جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس ثاقب نثار سمیت سب کو بلائیں تاکہ کرتوت کا کچا چٹھا قوم کے سامنے آ جائے۔ اس کے کرتوت اس کو ڈیلے نہ کیا جائے۔ قوتوں کے دبائو کی وجہ سے فیصلے تاخیر کا شکار ہو رہے الیکشن سے پہلے فیصلے آ جائیں تاکہ قوم کو سہولت ہو کھلے ذہن سے پولنگ اسٹیشن جا سکیں۔