ویب ڈیسک : نامور کلاسیکل گائیک استاد حسین بخش گلو طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے ۔ جن کی نمازجنازہ ادا کرکے انہیں درجنوں سوگواران کی موجودگی میں سپردخاک کردیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی سمیت دیگر اعلی شخصیات نےنامور گائیک کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔
ن کی عمر 75 برس تھی اور اہل خانہ کے مطابق حسین بخش گلو طویل عرصہ سے علیل تھے۔
واضح رہے کہ استاد حسین بخش گلو شام چوراسی گھرانے سے تعلق رکھتے تھے، وہ پٹیالہ گھرانے کے مشہور و معروف گلوکار استاد نتھو خان کے فرزند تھے، جو استاد بڑے غلام علی خان کے بھی استاد تھے۔
ان کی نماز جنازہ بروز منگل بعد از نماز عصر 57 بی گلگشت کالونی افضل سٹریٹ رستم پارک لاہور میں ادا کی گئی جبکہ مرحوم کی تدفین چراغ شاہ ولی سیکم موڑ قبرستان میں کی گئی۔
استاد حسین بخش گلو لائٹ کلاسیکل اور غزل گائیکی پر پورا عبور رکھتے تھے، اور ایک بہت اچھے موسیقار بھی تھے، وہ ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کے علاوہ دنیا بھر میں اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔حکومت پاکستان نے 14 اگست 2010 میں ان کے فن کے اعتراف میں تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا۔
نگران وزیراطلاعات مرتضی سولنگی کا اظہار افسوس:
نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے استاد حسین بخش گلو کے انتقال پر اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ استاد حسین بخش گلو کے انتقال کی خبر سن کر دلی افسوس ہو۔دنیا بھر میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے والے استاد حسین بخش گلو نے ہر جگہ اپنی گائیکی کے نقش چھوڑے،۔استاد حسین بخش گلو ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویژن پر بھی اپنی آواز کا جادو جگاتے رہے۔انکا کہنا تھا کہ ان کے انتقال سے آج کلاسیکل موسیقی کا ایک درخشاں باب بند ہو گی۔
اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے، آمین۔