ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام دفاع، وطن میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کی ان گنت داستانوں میں ایک داستان میجر محمد اکرم شہید کی بھی ہے۔
میجر محمد اکرم کھاریاں کے گاؤں ڈنگہ میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 1961ء میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔ جہاں وہ 4 فرنٹئیر فورس رجمنٹ کا حصہ بنے اور 1970 میں میجر کے رینک پر فائز ہوئے۔
پاک فوج کے بہادر سپاہیوں نے اپریل 1971ء سے بھارتی سرپرستی میں شروع ہونے والی سازش اور دہشتگرد کارروائیوں کا جس دلیری سے مقابلہ کیا وہ فرض کی لگن، جذبہ ایمانی اور حب الوطنی کی بے مثال داستان ہے۔ معرکہ ہلی کے دوران میجر محمد اکرم نے رضاکارانہ طور پر خود کو اس معرکے کے لئے پیش کیا۔
میجر محمد اکرم بحیثیت کمپنی کمانڈر انتہائی دلیرانہ انداز سے دشمن پر حملہ آور ہوئے۔ میجر محمد اکرم اور ان کے ساتھیوں نے8 ماہ تک بھوکا پیاسہ رہنے کے باوجود دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، یہاں تک کہ ان بہادر سپوتوں نے اپنی جانیں بھی وطن پر قربان کر دیں۔
اس اہم ترین معرکے میں میجر محمد اکرم نے لازوال جرأت و شجاعت کا مظاہرہ کیا اور وطن عزیز سے محبت کا حق ادا کرتے ہوئے آخری وقت تک لڑتے رہے۔ 5 دسمبر 1971 کو میجر محمد اکرم ہلی کے مقام پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے۔
میجر محمد اکرم شہید کے لواحقین نے اپنے احساسات کا اظہار ان الفاظ میں کیا۔ شہید کے بھائی نے کہا کہ "میجر محمد اکرم کو بچپن سے آرمی میں جانے کا شوق تھا"۔"میجر محمد اکرم بہت دلیر اور بہادر تھے"۔"1965 کی جنگ میں میجر محمد اکرم نے سیالکوٹ کے ظفر وال سیکٹر اپنے بہادری کے جوہر دکھائے"۔ "1971 کی پاک بھارت جنگ میں میجر محمد اکرم مشرقی پاکستان کے ہلی سیکٹر میں ایک کمپنی کی کمانڈ کر رہے تھے"۔ "1971 کی جنگ میں بھارت لگاتار حملے کرتا رہا جسے میجر محمد اکرم نہ صرف روکابلکہ دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان بھی پہنچایا"۔ "میجر محمد اکرم نے جنگ کے دوران دشمن کے ٹینکوں پر حملہ کرتے ہوئے تین ٹینک ڈھیر کر دیے"۔ "بدقستمی سے ٹینک کا ایک گولہ میجر محمد اکرم کو لگا جس سے وہ شہید ہو گئے"۔"فوج بہت مقدس ادارہ ہے، نوجوانوں کو فوج میں شامل ہونا چاہیئے"۔
شہید کی بھانجی نے کہا کہ "میجر محمد اکرم نے ایسا کارنامہ سر انجام دیا ہے جو رہتی دنیا تک قائم رہے گا"۔ "میجر محمد اکرم کی شہادت ہمارے لئے باعث فخر ہے"۔ "پاک فوج کی وجہ سے ہمارا ملک محفوظ ہے"۔ شہید کے بھتیجے نے کہا کہ "میجر محمد اکرم نے ملک کی محبت میں اپنی جان قربان کر دیں"۔
میجر محمد اکرم شہید کو ان کی بہادری اور شجاعت کے باعث نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔ قوم ملک کے اس عظیم بیٹے کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ میجر محمد اکرم شہید کی شہادت آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔