ایک نیوز نیوز: لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پنجاب بار کونسل کے ممبر وکیل کو توہین عدالت پر سزا سنانے کیخلاف بارکونسل نے بڑا قدم اٹھالیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل کی لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کی ہے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ بار کونسل ایکٹ میں ہے کہ کوئی وکیل جب کوئی جاب کرتا ہے یا سروس میں جاتا ہے تو اسے ایک ماہ میں بار کونسل کو لائسنس سسپنڈ کرانا ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ ہائیکورٹ کے ججز اور کچھ سیشن ججز نے ابھی تک اپنا لائسنس سرنڈر نہیں کیا۔ ہم نے اس بارے میں رجسٹرار آفس کو آگاہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے لائسنس سرنڈر نہ کرنے والے ججز کو نوٹس دیا ہے۔ ہم نے ان کی فائل کو بھی چیک کیا۔ ہم نے لائسنس سرنڈر نہ کرنے پر انہیں نوٹس دے دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب دیکھتے ہیں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ اس بارے کیا فیصلہ کرتی ہے۔ بار کونسل ایکٹ کے تحت سماعت آگے چلے گی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہائیکورٹ میں اس وقت متعصب فیصلے ہورہے ہیں۔