ایک نیوز نیوز: غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نائیجیریا میں پولیس حکام نے بتایا ہے کہ حملہ آوروں نے نماز کے دوران ریاست کاتسینا کے گاؤں مائیگامجی میں مسجد پر دھاوا بولا اور امام مسجد اور ایک نمازی کو گولی مار کر زخمی کردیا۔
مقامی پولیس کے ترجمان گیمبو اسہ نے بتایا کہ فائرنگ کے بعد انہوں نے 19 نمازیوں کو اغوا کر لیا۔ ’ہماری ٹیم نے ڈاکوؤں کا پیچھا کیا اور چھ نمازیوں کو اغوا کاروں سے چھڑوانے میں کامیاب ہو گئے جبکہ دیگر 13 کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ دو زخمی افراد ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔
شمال مغربی اور وسطی نائیجیریا میں جرائم پیشہ گروہوں کی وجہ سے خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔
یہ ڈاکو مویشی چوری کرنے، تاوان کے لیے اغوا کرنے اور سامان لوٹنے کے بعد گھروں کو جلا دینے کے واقعات میں ملوث ہیں۔
یرغمالیوں کو عام طور پر ان گروہوں کو تاوان ادا کرنے کے بعد رہا کیا جاتا ہے جو وسیع روگو جنگل میں پناہ لیتے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ گزشتہ ماہ ریاست کدونا کے دیہات پر ڈاکوؤں کے حملوں میں 15 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
نائیجیریا کے صدر محمدو بوہاری پر شدید دباؤ ہے کہ وہ اپنے آٹھ سالہ دور اقتدار کے اختتام پر اگلے سال اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے سے قبل تشدد کو ختم کریں۔