ایک نیوز نیوز: سارہ انعام قتل کیس میں مرکزی ملزم کی والدہ نے کیس سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائرکردی۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ میں سارہ انعام قتل کیس میں مرکزی ملزم شاہنوازا میر کی والدہ نے کیس سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کردی،درخواست میں فرد جرم عائد کرنے سے پہلے کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعاکی گئی ہے۔
سیشن جج عطا ربانی نے ثمینہ شاہ کی درخواست پر سماعت کی ، وکیل درخواست گزار نے کہاکہ پولیس نے چالان میں لکھا ثمینہ شاہ کی موجودگی پائی گئی عمل دخل نہیں پایا گیا،جب پراسیکوشن کا کیس ہی ان کے خلاف نہیں تو ان کو کیس سے ڈسچارج کریں۔
وکیل ثمینہ شاہ نے کہا کہ عدالت نے چالان رپورٹ دیکھ کر حتمی رائے بنانی ہے،جب پولیس وہاں پہنچی تو انہوں نے شاہ نواز کو پولیس کے حوالے کیا ،صرف یہ وجہ بیان کی گئی مدعی بضد ہے اس کے علاوہ 173 کی رپورٹ میں ثمینہ شاہ کے خلاف کچھ نہیں،مدعی مقدمہ انجینئر انعام الرحیم کے وکیل عدالت نہیں پہنچے۔عدالت نے کچھ دیر کیلئے وقفہ کردیا۔
بعد ازاں وقفے کے بعد عدالت نے مرکزی ملزم شاہ نواز اور اس کی والدہ ثمینہ شاہ پر فرد جرم عائد کردی۔سیشن جج عطا ربانی نے ملزمان پر فرد جرم عائد کی۔ملزمان نےصحت جرم سے انکار کردیا۔
عدالت نے 14 دسمبر کے پراسیکوشن کے گواہ طلب کر لیے۔
پولیس چالان میں ملزم شاہنواز امیر قتل کا مرتکب قرار دیا گیا،دوران تفتیش ملزم شاہنواز امیر نے سارہ انعام کا قتل تسلیم کرلیا۔
ملزم شاہ نواز امیرنے کہا کہ سارہ انعام بروقت رقم نہیں بھیجتی تھی،چند روز قبل سارہ انعام کو تلخ کلامی پر طلاق دی۔
پولیس چالان کے مطابق 22ستمبر کو سارہ انعام ابو ظہبی سے پاکستان پہنچی۔سارہ انعام سے رات کو تکرار ہوئی ، سارہ انعام نے رقم کا حساب مانگا تو ملزم نے پہلے اسے شوپیس مارا،سارہ انعام نے زیادہ شور کیا تو ڈمبل کے متعدد وار کئے،جس نے سارہ انعام کی موت واقع ہوگئی،نعش گھسیٹ کر باتھ ٹب میں چھپائی۔