ایک نیوز نیوز: ایف آئی آر کے اندراج میں پولیس کی جانب سے اختیارات سے تجاوز کا معاملہ،عدالت نے درخواست گزار کے نام کے بغیر اندراج مقدمہ پر برہمی کا اظہار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں تھانہ ویمن میں خاتون کیخلاف “معزز شہری” کی درخواست پر درج مقدمے کے اخراج کی درخواست پر سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نےدرخواست گزار کے نام کے بغیر اندراج مقدمہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ یہ کہاں کا قانون ہے کہ کوئی بھی معزز شہری بن کر کسی کے خلاف مقدمہ درج کرادے، آئی جی کو بتا دیں کہ انکوائری ٹھیک طرح سے نہ ہوئی تو ایف آئی اے اور آئی بی کو معاملہ سونپیں گے،کل کو کوئی بھی آکر کہہ دے کہ سیکرٹری داخلہ نے نشے میں دھت ہوکر شہری کو تھپڑ مارا تو کیا مقدمہ درج کر دیں گے۔
ایس ایس پی آپریشنز جمیل نے اندراج مقدمہ سے متعلق انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کردی،اے آئی جی اسلام آباد پولیس ماریہ اپنے شوہر کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئی۔
ایس ایس پی آپریشن نے کہا کہ اے آئی جی کے شوہر پر درخواست گزار خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ہے،ایس ایچ او کو انٹرنیٹ اورینٹڈ کال کے ذریعے دھمکایا گیا،یہ بات طے ہے کہ درخواست گزار کے نام کے بغیر ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی ،کوتاہی برتنے والوں کیخلاف کارروائی سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے۔
عدالت نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 18 نومبر تک ملتوی کردی۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2022-12-05/news-1670224308-2099.mp4