ایڈیشنل سیشن جج عابد رضا نے خاتون حمیرہ مختار کی حراساں کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنایا، عدالت نے بابر اعظم اور انکی فیملی کو حمیزہ مختار کو حراساں کرنے سے روک دیا،خاتون نے عدالت میں موقف اختیار کیا ہے کہ بابر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست داٸر کی، جس پر بابر اعظم اور انکی فیملی حراساں اور دھمکیاں دے رہے ہیں، جان کو خطرہ ہے لہذا عدالت حراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے ۔
عدالت نے خاتون کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دیتے ہوٸے قرار دیا کہ آئین پاکستان ہر شہری کی ناموس کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے کوٸی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہر شہری کو قانون کے داٸرے میں رہنا لازم ہے ۔ عدالت نے قرار دیا کہ خاتون کو غیر قانونی طور پر ہراساں نہیں کیا جائے گا تاہم قانونی کارروائی پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوتا ۔