ویب ڈیسک: سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ معدومیت کے خطرے سے دوچار جانوروں کو چاند پر رکھنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق چاند پر قائم کی جانے والی یہ سٹوریج فیسلیٹی زمین پر معدومیت کے خطرے سے دوچار جانوروں کے نمونے محفوظ کرنے میں مدد دے گی، جس سے ان جانوروں کو زمین پر درپیش خطرات سے بچا کر رکھا جا سکے گا۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ یہ طریقہ ہمیں جانوروں کا طویل مدتی ریکارڈ رکھنے کا ایک طریقہ مہیا کر سکتا ہے جس کا دنیا میں ترتیب کیا جانا شاید ممکن نہ ہو، ان جانوروں کو ’کرایو پریزروڈ‘ کیا جائے گا تاکہ ان کو کارآمد طریقے سے رکھا جاسکے۔
کرایو پریزروڈ ایک ایسا طریقہ ہوتا ہے جس میں خلیات، بافت یا دیگر حیاتیات کو انتہائی کم درجہ حرارت پر ٹھنڈا کر کے محفوظ کیا جاتا ہے۔
میری ہیجڈورن کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم نے اپنے نئے مقالے میں اس فیسلیٹی کے چاند پر قائم کیے جانے کے متعلق خیال پیش کیا۔
یہ سٹوریج چاند کے قطبین سے قریب کے علاقوں میں واقع ہوگا جس کی وجہ سے یہ مستقل طور پر سائے میں ہوں گے اور ان علاقوں کا درجہ حرارت منفی 196 ڈگری سیلسیئس سے کم ہوگا لہٰذا یہ فیسلیٹی ایک فریج کی طرح کام کرے گی۔
محققین کے مطابق اس فیسلیٹی میں طویل مدت تک حیاتیاتی نمونوں کو ذخیرہ کیا جا سکے گا۔