ایک نیوز: آج سیز فائر لائن کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری یوم استحصال کشمیرمنا رہے ہیں، آج ہی کے دن 5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت نے غیر قانونی اقدامات کے ذریعے جموں کشمیر کا ریاستی تشخص اور خصوصی متنازعہ حیثیت ختم کی تھی۔
نریندر مودی کے زیر قیادت دلی سرکار کے ان سفاکانہ اقدامات کیخلاف دارالحکومت مظفرآباد میں پا سبا ن حریت جموں کشمیر کے زیرِ اہتمام شدید احتجاج کیا گیا ، یوم استحصال کشمیرکے موقع پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی، بھارتی اقدامات کے خلاف احتجاج میں خواتین ، بزرگوں ، بچوں اور بچیوں سمیت نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
" یوم استحصال کشمیرکے موقع پر نوجوانوں نے خود کو زنجیروں میں جکڑ کر شہر کی مرکزی شاہراہ پر مارچ کیا ، یوم استحصال کشمیرکے سلسلے میں منعقدہ مظاہرے کی قیادت چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی ، وائس چیئرمین عثمان علی ہاشم ، راہنما پیپلز پارٹی شوکت جاوید میر ، کشمیر یونائیٹڈ موؤمنٹ کے راہنما عظمت حیات کشمیری ، جاوید احمد مغل اور مہناز قریشی کر رہے تھے ۔
کشمیری مظاہرین نے 5 اگست 2019 کے بھارتی سامراجی اقدامات کیخلاف سیاہ جھنڈے لہرا اور پیشانیوں پر کالی پٹیاں باندھ کر شدید احتجاج کیا ، کشمیری مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اقوامِ متحدہ سے 5 اگست 2019 کے بھارتی استعماری اقدامات کو کالعدم قرار دینے کے مطالبات درج تھے، کشمیری مظاہرین بھارت کیخلاف جس کشمیر کو خون سے سینچا وہ کشمیر ہمارا ہےخون رنگ لائے گا انقلاب آئے گا۔
کشمیری مظاہرین نے جموں کشمیر میں بھارتی جبرواسبتداد میں ملوث بھارتی دہشت پسند وزیراعظم نریندر مودی ، راج ناتھ سنگھ ، اجیت دووال اور امیت شاہ کے پتلے بھی نظر آتش کیے،ریاست جموں کشمیر کے عوام بھارتی فوجی قبضے اور 5 اگست 2019 کے تمام اقدامات کو مسترد کرتے ہیں، چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی کایوم استحصال کشمیرمظاہرے سے خطاب میں کہناتھا کہ کشمیری عوام 11 دسمبر 2023 کو بھی بھارتی سپریم کورٹ کے جموں کشمیر کے متعلق جانبدار اور سیاسی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔
عزیر احمد غزالی نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام اقوامِ متحدہ اور عالمی عدالت انصاف سے بھارتی حکومت اور سپریم کورٹ کے بدترین فیصلوں کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کررہے ہیں ، کشمیری عوام سلامتی کونسل کی پاس شدہ استصواب رائے کی قراردادوں کے مطابق سیاسی مستقبل کا فیصلہ چاہتے ہیں ،ریاست جموں کشمیر کے عوام بھارت کی فوجی حاکمیت کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یوم استحصال کے موقع پر کشمیر ی عوام سے یکجہتی کرتے ہوئےکہا ہے 5اگست 2019کو بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں غیر مذموم اقدامات شروع ہوئے، بھارت مقبوضہ کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دے کر دنیا کو دھوکا دینے کی کوشش کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے، آج کا دن پاکستانی قوم اور حکومت کو یوم استحصال کے تاریک دن کی یاد دلاتا رہے گا، پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے حمایت جاری رکھے گا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری
صدر مملکت آصف علی زرداری نے یوم استحصال پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غیر قانونی قبضہ کو 5سال ہو رہے ہیں،بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت کمزور کرنے کیلئے غیرقانونی اقدامات کئے۔
صدرمملکت نے کہا کہ تمام بھارتی اقدامات سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہیں، بھا ر تی اقدامات چوتھے جنیوا کنونشن ،بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں، لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی،مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکریت زدہ علاقہ ہے،جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی،پاکستان جموں و کشمیر کے عوام کی اخلاقی،سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے یوم استحصال کشمیر پر پیغام میں کہا کہ یوم استحصال کشمیر ہمیں بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی یاد دلاتا ہے، بھارت کے یہ اقدامات انسانی حقوق اقوام متحدہ کی قراردادوں اور جنیوا کنونشن کے متصادم ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ایسا قدم جو بھارتی دستور میں ترمیم کے زریعے اٹھایا جائے مقبوضہ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کر سکتا ،پاکستانیوں اور کشمیریوں کے رشتے صدیوں پرانے ہیں ہم تاریخ جغرافیہ اور مذہب کے نہ ٹوٹنے والے بندھنوں میں بندھے ہیں۔