برطانیہ میں مساجد کے تحفظ کیلئے ایمرجنسی سکیورٹی کا اعلان

Aug 05, 2024 | 00:04 AM

ویب ڈیسک:برطانوی  وزارت داخلہ نے نسل پرستوں کے حملوں کے خدشے کے باعث ملک بھرکی مساجد کے تحفظ کے لیے ایمرجنسی سکیورٹی کا اعلان کردیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق  وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہےکہ اب  مساجدکی سکیورٹی کیلئے کسی ہنگامی صورتحال میں سریع الحرکت فورس (ریپڈ ریسپانس فورس) کو طلب کیا جاسکےگا۔ 

برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق کسی ہنگامی صورتحال میں مدد کیلئے پولیس، مقامی حکام اور مساجد کی جانب سے سریع الحرکت فورس کو طلب کرنے کی درخواست کی جاسکے گی، یہ فورس کمیونٹی کی حفاظت اور مساجد میں عبادت کی بحالی کو ممکن بنائےگی۔

 برطانوی  وزیر داخلہ کا کہنا ہےکہ ایک قوم کے طور پر ہم  مجرمانہ رویے، انتہاپسندی اور نسلی حملوں کو برداشت نہیں کریں گے۔

اس سے قبل برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے برطانیہ کی سڑکوں پر عدم استحکام کو 'دائیں بازو کی غنڈہ گردی' قرار دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ملک میں سب کو رہنےکا حق ہے، دائیں بازو کے غنڈوں سے قانون پوری قوت سے نمٹےگا اور ملک میں بے امنی پھیلانے والے پچھتائیں گے، ایسے لوگوں کو  قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائےگا۔

برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ احتجاج نہیں غنڈہ گردی ہےجس کی ہماری شاہراہوں پر کوئی جگہ نہیں۔

خیال رہے کہ برطانیہ میں لیورپول، ہل، برسٹل، مانچسٹر، سٹول آن ٹرینٹ، بلیک پول اور بلفاسٹ سمیت 2 درجن سے زائد شہروں میں نسل پرستوں کے حملوں میں ڈیڑھ سو پولیس اہلکار اور درجنوں شہری زخمی ہوگئے۔

برطانیہ کے مختلف شہریوں میں 5 روز سے جاری واقعات میں مشتعل افراد نے پولیس سٹیشنز کو آگ لگادی، سٹورز لوٹ لیےگئے۔

پولیس نے پرتشدد واقعات میں ملوث 250 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا، حکام نے پرتشدد واقعات کا ذمہ دار سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی افواہوں کو قرار دیا ہے۔

مقامی میڈيا کے مطابق برطانیہ میں دائيں بازو کے حامی ساؤتھ پورٹ میں بچوں کے قتل کے بعد سے احتجاج کر رہے ہیں۔   

مزیدخبریں