ایک نیوز:توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پرعمران خان کی گرفتاری پروزیراعظم کے معاون خصوصی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا مس ڈکلیریشن ثابت ہوئی، تحفے فروخت کیے گئے۔ آج جج صاحب نے کہا عمران نیازی پر کرپشن ثابت ہوگئی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کی پی ایم ہاوس کے باہرمیڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے ،توشہ خانہ سے تحائف لے کرڈکلیئرنہیں کیے۔مخالفین کوبدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔اس کیس کی کم سے کم تین سال قید اورجرمانہ ہے۔
عطا تارڑ نے مزید کہا چیئرمین پی ٹی آئی نے چوری کی اورسینہ زوری کی۔ اثاثے چھپائے اور سرٹیفائیڈ چورثابت ہوگئے۔11 ماہ سے چلنے والا کیس منطقی انجام کو پہنچا تھا۔ اتنے زیادہ صفائی کے موقع کیسی کونہیں دیئے گئے۔ ایک شخص کا تکبراورغرورٹوٹ گیا۔ عمران خان اور اس کی اہلیہ نے توشہ خانہ سے اربوں روپے کھائے۔
قبل ازیں وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کا کیس آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے لیکن وکیل صاحبان عدالت سے بھاگ گئے ہیں۔
وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی عطا اللّٰہ تارڑ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان تاریخ کا انوکھا ٹرائل ہے، 11 ماہ میں ملزم صرف چار بار پیش ہوا، ملزم نے 342 کا بیان ریکارڈ کیا اور سائن کیا، سائن کا مطلب ملزم نے جرم قبول کیا۔توشہ خانہ کے تحائف آپ نے بیچے، قوم کو آپ پر اعتبار نہیں ہے، عدالت میں ملزم ہے نہ وکیل ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ اگر عدالتوں سے ریلیف دیا جائے تو باقی ملزمان کو بھی ریلیف ملے، زیور ڈکلیئر نہیں کر رہے لیکن بکریاں ڈکلیئر کی جا رہی ہیں، بکریاں ہر سال سامنے آ رہی ہیں جبکہ زیور چھپایا جا رہا ہے۔آپ میرٹ کے اوپر بات ہی نہیں کرتے، علی ظفر صاحب الیکشن کمیشن میں بتا چکے ہیں تحائف فروخت ہوئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ نیازی صاحب کی 25 سے 30 مرتبہ حاضری معافی کی درخواست قبول کی ہے،اس کو پتہ ہے چوری کا جواب دینا پڑے گا۔