ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام۔ وطن کی مٹی نے جب بھی پکارا، ہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لبیک کہا۔
تفصیلات کے مطابق آج وطن کے ایسے ہی دو بہادر سپوتوں کی شہادت کی چوتھی برسی ہے۔ جنہوں نےآج کے دن ایک ہی مقام پر دفاع وطن میں جام شہادت نوش کیا۔ میجر ثاقب علی اور سپاہی معروف عجب بے باک، نڈر اور وطن پر مر مٹنے کا عزم رکھنے والے جانباز مجاہدین تھے۔ جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔
میجر ثاقب علی اور سپاہی معروف عجب 5 اگست 2019 کو باجوڑ ایجنسی میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کے بعد معمول کے گشت کے دوران دہشتگردوں کی جانب سے نصب کیے گئے بارودی مواد کی زد میں آ کر شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔
شہداء کے اہل خانہ نے شہادت کی سالانہ برسی کے موقع پر اظہار خیال کیا۔ سپاہی معروف عجب شہید کی بیوہ نے کہا کہ "بہت اچھے تھے، ہمیشہ سے شہید ہونے کی خواہش تھی"۔ شہید کے والد کا کہنا تھا کہ “ہمیشہ پاک فوج کو دیکھ کر آرمی میں جانے کی خواہش رکھتا تھا”۔ شہید کی والدہ نے دعا دی کہ “اللہ سب فوجیوں کی حفاظت کرے”۔شہید کے بھائی نے کہا کہ “شہادت کی موت نصیب والوں کو ہی ملتی ہے”۔شہید کے چچا نے کہا کہ "ہمیشہ کہتا تھا کہ چچا میرے لیے دعا کرو کہ شہادت کی موت ہو"۔
میجر ثاقب علی اعوان شہید اور سپاہی معروف عجب شہید وطنِ عزیز کے دفاع کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بن گئے۔